کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 82
صفات اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی میں نہیں پائی جاتیں۔سو ثابت ہوا کہ وہی ایک اللہ ہے جو عبادت کا سزاوار ہے،وہ نہیں جو سرے سے نفع ونقصان ہی نہیں پہنچاسکتا۔
اِنَّ الَّذِیْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ لاَ یَمْلِکُوْنَ لَکُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّٰہِ الرِّزْقَ وَ اعْبُدُوْہُ وَ اشْکُرُوْا لَہٗ اِلَیْہِ تُرْجَعُوْنَ۔(العنکبوت:۷ا)۔
در حقیقت اللہ کے سوا جن کی تم پر ستش کرتے ہو وہ تمھیں کوئی رزق بھی دینے کا اختیار نہیں رکھتے۔اللہ سے رزق مانگو اور اُسی کی بندگی کرو،اُسکا شکرادا کرو،اُسی کی طر ف تم پلٹائے جانے والے ہو۔
وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰه مَنْ لَّا یَسْتَجِیْبُ لَہٗ اِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَ ھُمْ عَنْ دُعَآئِھِمْ غٰفِلُوْنَ وَ اِذَا حُشِرَ النَّاسُ کَانُوْا لَھُمْ اَعْدَآئً وَّ کَانُوْا بِعِبَادَتِھِمْ کٰفِرِیْنَ
آخر اس شخص سے زیادہ بہکا ہوا انسان اور کون ہو گا جو اللہ کو چھوڑ کر ان کو پکارے جو قیامت تک اسے جواب نہیں دے سکتے بلکہ اس سے بھی بے خبر ہیں کہ پکارنے والے ان کو پکار رہے ہیں۔اور جب تمام انسان جمع کئے جائیں گے،اس وقت وہ اپنے پکارنے والوں کے دشمن اور اُن کی عبادت کے منکر ہوں گے۔(الاحقاف:۵ تا ۶)۔
اسی مضمون کو اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں بڑی وضاحت سے بیان فرمایا ہے کہ:’’اور وہی دن ہو گا جبکہ(تمہارا رب)ان لو گوں کو بھی گھیر لائے گا اور ان کے ان معبودوں کو بھی بلا لے گا جنھیں آج یہ اللہ کو چھوڑ کر پوج رہے ہیں۔پھر وہ ان سے پوچھے گا کیا تم نے میرے ان بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ خودراہ راست سے بھٹک گئے تھے؟۔وہ عرض کریں گے کہ ’’پاک ہے آپ کی ذات،ہماری تو یہ بھی مجال نہ تھی کہ آپ کے سوا کسی کو اپنا مولیٰ بنائیں مگر آپ نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامانِ زندگی دیا حتی کہ یہ سب بھول گئے اور شامت زدہ ہو کر رہے۔‘‘(الفرقان۔۱۷،۱۸)۔
اس آیت کی تفسیر میں علامہ ابنِ جریر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ:’’ِمنْ دُونِ الله‘‘ سے انسان،فرشتے اور جن مراد ہیں جن کی یہ لوگ پوجا کرتے ہیں جیسے سیدنا عیسٰی علیہ السلام،عزیر علیہ السلام اور فرشتے وغیرہ۔‘‘
قرآن کریم میں ہے کہ:’’اسے چھوڑ کر جن دوسروں کو تم پکارتے ہو وہ ایک پرِکاہ(یعنی کھجور کی گٹھلی کی جھلی)کے مالک بھی نہیں ہیں۔انھیں پکارو تو وہ تمہار ی دعائیں سن نہیں سکتے اور سن لیں تو ان کا تمہیں کوئی جواب نہیں دے سکتے اور قیامت کے دن وہ تمہارے شرک کا انکار کر دیں گے۔حقیقت حال کی ایسی صحیح خبر