کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 334
میں دھنسا دے اور یکایک زمین جھکولے کھانے لگے؟ کیا تم اِس سے بے خوف ہو کہ وہ جو آسمان پر ہے تم پر پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیج دے۔پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ میری تنبیہ کیسی ہوتی ہے۔(الملک)۔’’اس کتاب کا نزول اللہ کی طرف سے ہے جو زبردست اور حکیم ہے۔‘‘(الجاثیہ:۲)۔’’فرعون نے کہا:اے ہامان! میرے لئے ایک بلند عمارت بنا تاکہ میں راستوں تک پہنچ سکوں،آسمانوں کے راستوں تک اور موسیٰ کے معبود کو جھانک کر دیکھوں۔مجھے تو یہ موسیٰ جھوٹا ہی معلوم ہوتا ہے۔‘‘(المؤمن:۳۶۔۳۷)۔
علامہ الذہبی رحمہ اللہ نے اپنی مشہور تصنیف ’’کتاب العلو‘‘ میں صحیح اسناد سے اُم المؤمنین اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کا قول ذکر کیا ہے؛ آپ ’’اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی‘‘ کے بارے میں فرماتی ہیں:’’استواء کے معنی معلوم ہیں اس کی کیفیت سمجھ میں آنے والی نہیں ہے۔اور اس کا اقرار کرنا ہی ایمان ہے اور اس کا انکار کرنا کفر ہے۔‘‘
ابن المنذر اور لالکائی وغیرہ نے اپنی اپنی کتب میں صحیح اسناد سے ذکر کیا ہے کہ سفیان بن عینیہ کہتے ہیں کہ ربیعہ بن ابی عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا:’’استواء کی کیا کیفیت ہے؟ اُنہوں نے کہا استویٰ کا معنی معلوم ہے،اس کی کیفیت سمجھ میں آنے والی نہیں۔اللہ تعالیٰ احکام نازل فرماتا ہے اور رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذِمہ ان کی تبلیغ ہے اور ہمارا فرض ان کی تصدیق کرنا ہے۔‘‘
ابن وہب رحمہ اللہ کہتے ہیں:’’ہم امام مالک رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر تھے کہ ایک شخص آیا اور اس نے کہا:اے ابوعبداللہ:قرآن کریم میں یہ آیت ہے کہ ’’اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی‘‘ استوی کی کیفیت کیا ہے؟ اس کے متعلق ہمیں بتایا جائے۔امام مالک رحمہ اللہ نے یہ سوال سن کر سر جھکا لیا اور پسینہ پسینہ ہو گئے۔پھر فرمایا ’’اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی‘‘ کو ہم اسی طرح مانتے ہیں جیسے اس نے اپنے لئے استعمال کیا ہے۔اس کی کیفیت کے بارے میں ہرگز سوال نہ کیا جائے کیونکہ اللہ کے لئے کیفیت کا سوال ہی نہیں ہوتا البتہ تو بدعتی ہے(کیونکہ تو نے سوال ہی ایسا کیا ہے)۔اسے میری مجلس سے نکال دو۔‘‘
اللہ تعالیٰ کے عرش پر مستوی ہونے کے ثبوت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تابعین،اور سلف ِ اُمت کے اقوال اور شواہد اتنے زیادہ ہیں کہ ان کو شمار کرنا ممکن نہیں ہے۔اس لئے ہم چند اقوال پر اکتفا کرتے ہیں۔سیدنا عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کا وعدہ حق ہے اور دوزخ کافروں کا ٹھکانہ