کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 213
پس ثابت ہوا کہ رغبت،توکل،انابت اور حسب صرف اللہ تعالیٰ کے لئے مخصوص ہیں۔جیسے عبادت،تقویٰ،سجدہ،نذرونیاز،اور قسم وغیرہ صرف اللہ کے لئے ہیں۔
مندرجہ بالابحث سے آیت زیر نظر آیت کا باب سے تعلق بھی معلوم ہوگیا وہ یہ کہ جب اللہ تعالیٰ ہی اکیلا اپنے بندے کا کارساز ہے تو بندے پر واجب ہے کہ وہ اسی ایک وحدہٗ لا شریک پر توکل اور اعتماد کرے جب کوئی شخص اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر ادھر اُدھر دیکھنے لگتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اپنی رحمتوں کو روک لیتا ہے اور انسان کو اس کی حالت پر چھوڑ دیتا ہے۔جیسا کہ ایک حدیث میں فرمایا گیاہے:’’جو شخص اپنا دلی تعلق کسی بھی غیراللہ سے جوڑے تو اللہ تعالیٰ اسے اسی کے سپرد کردیتاہے۔‘‘
قول اللّٰه تعالیٰ وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰه فَھُوَ حَسْبُہٗ(الطلاق:۳)
جو اللہ پر بھروسہ کرے تو اللہ اس کے لئے کافی ہے۔
علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حَسْبُہٗ کے معنی ہیں نگران اور جس کا اللہ نگران اور کفایت کنندہ ہو تو ایسے آدمی کو اس کا دشمن کچھ بھی بگاڑ نہیں سکتا سوائے اس کی تنگی کے جس کا وقوع تقدیر میں لکھا جا چکا ہے اور اس سے چارہ بھی نہیں جیسے گرمی،سردی،بھوک پیاس سے چارہ نہیں اور ایسی تکلیف وہ اس کو کبھی نہیں دے سکتا جس سے اس کی مراد برآئے اور اذیؔ(جو کہ ظاہر میں ایذاء اور حقیقت میں اس پر احسان ہے اور دشمن کے لئے ضرر ہے)اور ضررؔ(جس سے وہ شفا چاہتا ہے)میں بہت فرق ہے۔
بعض سلف نے کہا ہے۔اللہ تعالیٰ نے ہر عمل کی جزاء اس کی ذات سے رکھی ہے اور اللہ پرتوکل کی جزا اس کو کفایت کرنا ہے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’جو اللہ پر بھروسہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کا نگران ہے۔‘‘ اور یہ نہیں فرمایا کہ اس کو اتنا اجر ملے گا،جیسا کہ دوسرے اعمال میں کہا ہے بلکہ متوکل کے لئے اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کو کافی اور اس کا محافظ بنایا ہے۔اگر بندہ اللہ تعالیٰ پر پوری طرح توکل کرے اور اس کے خلاف زمین اور آسمان اور ان میں رہنے والی مخلوقات اس کے خلاف تدبیر کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے کوئی کشادگی کی راہ پیداکرے گا اور رزق اور مدد میں اس کی کفایت کرے گا۔‘‘
امام احمد رحمہ اللہ نے کتاب الزہد میں وہب بن منبہ رحمہ اللہ کا ایک قول نقل کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ:’’اللہ تعالیٰ نے اپنی ایک کتاب میں فرمایا ہے کہ:(ترجمہ)’’مجھے اپنی عزت کی قسم! جو شخص صرف مجھے ہی اپنا ملجا و ماویٰ بنالے۔اس کے بعد اگرساتوں اسمان اور اس کے رہنے والے،اور ساتوں زمینیں اور اس میں رہنے