کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 191
ایمان کی مٹھاس اس وقت تک محسوس نہیں کر سکتا جب تک کہ کسی آدمی سے صرف اللہ کے لئے محبت نہ کرے اور یہ کہ کفر میں لوٹنا اُس کو اِتنا ہی برا اور ناگوار ہو جیسے آگ میں گرنا اور یہ کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے تمام کائنات سے زیادہ محبت ہو۔‘‘ محبت کے متعلق پوری تفصیل گزر چکی ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ محبت مومن کی اُس قلبی کیفیت کا نام ہے جو اللہ تعالیٰ کی عظمت اور ہیبت کی وجہ سے اُس پر طاری ہوتی ہے۔ وعن ابن عباس قَالَ مَنْ أَحَبَّ فِی اللّٰه وَ أَبْغَضَ فِی اللّٰه وَ وَالٰی فِی اللّٰه وَ عَادٰی فِی اللّٰه فَإِنَّمَا تَنَالُ وَلَایَۃَ اللّٰه بِذٰلِکَ وَ لَنْ یَّجِدَ عَبْدٌ طَعْمَ الْاِیْمَانِ وَ إِنْ کَثُرَتْ صَلٰوتُہٗ وَ صَوْمُہٗ حَتّٰی یَکُوْنَ کَذٰلِکَ وَ قَدْ صَارَتْ عَامَّۃُ مُوَاخَاۃِ النَّاسِ عَلٰی أَمْرِ الدُّنْیَا وَ ذٰلِکَ لَا یُجْدِ عَلٰی أَھْلِہٖ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے،ان کاکہنا ہے کہ جو شخص صرف الله تعالیٰ کیلئے محبت کرے اور الله تعالیٰ ہی کیلئے کسی سے بغض و عناد رَکھے،الله تعالیٰ کیلئے دوستی رکھے اور الله تعالیٰ ہی کیلئے عدوات رکھے تو ایسا شخص ہی الله تعالیٰ کی دوستی حاصل کرسکے گا۔اور کوئی شخص ان اُمور کے بغیر اِیمان کی مٹھاس حاصل نہیں کر سکتا اگرچہ وہ بہ کثرت نمازیں ادا کرے اور روزے رکھے۔آج کل عام لوگوں کی محبت صرف دنیاوی معاملات پر موقوف ہے اور یہ الله تعالیٰ کے ہاں کچھ سود مند ثابت نہ ہوگی۔(رواہ ابن جریر)۔ یعنی اہل ایمان سے اس لئے محبت کرے کہ وہ اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔اور جو لوگ کفر و شرک میں مبتلا ہیں اور اللہ تعالیٰ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری اور اطاعت سے منحرف ہیں،ایسے لوگوں سے نفرت و بغض اور دشمنی صرف اس لئے رکھے کہ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے مرتکب ہیں۔اگرچہ یہ لوگ اِنتہائی قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:(ترجمہ)’’تم کبھی یہ نہ پاؤ گے کہ جو لوگ اللہ اور آخرت پر ایمان رکھنے والے ہیں وہ ان لوگوں سے محبت کرتے ہوں جنہوں نے اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی ہے۔‘‘(المجادلہ:۲۲)۔ خالص اللہ تعالیٰ کے لئے دوستی اور عداوت،اللہ کی محبت کے یہ دو بنیادی وصف ہیں کیونکہ جو شخص اللہ تعالیٰ سے محبت کرے گا وہ اگر کسی دوسرے سے محبت اور دوستی کرے گا،جیسے اولیاء الله سے دوستی اور اُن کی مدد