کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 183
تعالیٰ سے محبت کرنے والوں کے تین مقام بیان فرمائے گئے ہیں:
۱۔ اَلْحُبّ:محبت کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ محبوب کا قرب کسی نہ کسی صورت میں حاصل ہو جائے۔
۲۔ التَوَسُّلْ:یعنی اعمالِ صالحہ کر کے محبوب تک پہنچنے کی کوشش کی جائے۔
۳۔ اَلرَّجَاء خوف:یہ دونوں وصف اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اعمالِ صالحہ کا وسیلہ اُمید،رحمت اور خوفِ عذاب سے ایک زائد عمل ہے۔
یہ بات واضح ہے کہ اُسی کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس سے محبت اور دِلی لگاؤ ہو۔محبوب کا قرب اس کی ذات کی محبت کے تابع ہے۔فی نفسہٖ محبوب کا قرب کوئی معنے نہیں رکھتا یہ محبوب تک پہنچنے کا ایک ذریعہ ہے۔فرقہ جہمیہ اور معطّلہ کے ہاں اِن سب اُمور کی کوئی قیمت نہیں ہے۔اُن کا عقیدہ یہ ہے کہ نہ اللہ کسی کے قریب آتا ہے اور نہ اُس کے قریب کوئی جا سکتا ہے۔اُس کی ذات سے نہ کوئی محبت کرتا ہے اور نہ وہ کسی سے محبت کرتا ہے۔ان دونوں فرقوں نے:٭دلوں کی حیات اور زندگی کا انکار کیا۔٭رُوح کی نعمتوں اور اُس کی آسائشوں کو ناقابل فہم سمجھا۔٭نفوس کی تروتازگی سے انحراف کیا۔٭آنکھوں کی ٹھنڈک سے محرومی کے قائل ہوئے۔٭دنیا و آخرت کی اعلیٰ نعمتوں کی تردید کی۔یہی وہ اسباب تھے جن کی وجہ سے اُن کے دِل سخت ہو گئے اور اللہ تعالیٰ اور ان کے درمیان معرفت اور محبت کے حصول کی راہ میں بہت سے پردے حائل کر دیئے گئے۔اب صورتِ حال یہ ہو گئی ہے کہ:٭یہ لوگ نہ تو اللہ تعالیٰ کو پہچاننے کی کوشش کرتے ہیں،٭نہ محبت کے لئے قدم بڑھاتے ہیں۔٭بلکہ وہ ان لوگوں کو سزائیں دیتے ہیں جو اللہ کے اسماء و صفات اور اس کی جلالت ِ شان کا تذکرہ کرتے رہے ہیں اور ان پر ایسی بیماریوں کی تہمت لگاتے ہیں جن کے وہ خود زیادہ مستحق ہیں۔٭ اور صاحب بصیرت اور زندہ دِل لوگوں کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ ان کے کلام میں سختی اور ناخوشی اور نفرت محسوس کرتے ہیں اور جان لیتے ہیں کہ انہیں اللہ تعالیٰ کی محبت اور معرفت اور توحید سے کوئی لگاؤ نہیں ہے۔
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا کہ:’’محبت کی اس سے زیادہ واضح تعریف اور کوئی نہیں ہو سکتی اور حدود(تعریفوں)سے اس کی ذات کی پوشیدگی اور بڑھ جاتی ہے اور اس کی تعریف خود اس کا اپنا وجود ہے اور محبت کی صفت اس سے زیادہ واضح اور کوئی نہیں کہ ’’محبت محبت ہے‘‘ اور لوگوں نے جو اس پر یہ گفتگو کی ہے تو وہ اس کے اسباب و موجبات اور علامات و شواہد اور ثمرات و احکام پر گفتگو کی ہے۔محبت کی تعریف میں جو جامع