کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 16
چھوڑیں گے،اس وقت تک لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰه کا اقرار فائدہ مند ثابت نہ ہو گا۔ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کون ساہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ترجمہ:تو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک بنائے حالانکہ اُس نے تجھے پیدا کیا ہے۔میں نے عرض کی کہ اس کے بعد کونسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تو اپنے بچے کو فقر و فاقہ اور تنگیء رزق کے خوف سے قتل کرے۔ سیدنا عبدللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے ایک مرفوع حدیث ہے،جس میں وہ کہتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ترجمہ:ہر اُس مسلمان کا جو کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰه مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰه کا اقرار کرتا ہے،خون حلال نہیں ہے۔ہاں تین اُمور کی پاداش میں اس کا خون حلال ہو سکتا ہے:۱۔شادی شدہ ہونے کے باوجود زنا کا مرتکب ہو،۲۔بلاوجہ کسی مسلمان کو قتل کرنے کے بدلہ میں یا دین اسلام کو چھوڑ کر مرتد ہو جائے اور جماعۃ المسلمین سے الگ ہو جائے۔ یتیم بچے کے مال میں ہر قسم کے تصرف کی نفی کی گئی ہے۔معمولی قسم کے ذرائع تصرف کو بھی مسدود کر دیا گیا ہے تاکہ یتیم کا مال محفوظ رہے۔مگر یہ کہ اگر کوئی شخص یتیم کے مال کو بڑھانے اور اس میں اضافہ کی خاطر اس میں تصرف کرے تو یہ جائز ہے۔ ابن جریر رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر کے سلسلے میں لکھتے ہیں:ترجمہ:اللہ تعالیٰ نے جو تم کو وصیت کی ہے ُاسے پورا کرو اور اُسے پورا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جو تمہیں حکم دیا جاتا ہے اس پر عمل کرو اور جس بات سے تم کو روکا جاتا ہے اس سے رُک جاؤ۔کتاب اللہ اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں زندگی بسر کرو بس یہی ہے اللہ کے عہد کو پورا کرنے کا مطلب۔ ’’صراط‘‘ سے دین اسلام کا سیدھا راستہ مقصود ہے جو مستقیم ہے۔یعنی دین اسلام ایک ایسا راستہ ہے جس میں کسی قسم کی کجی نہیں ہے اللہ تعالیٰ نے اسی سیدھے راستے کو اختیار کرنے کا حکم دیا ہے جس کی حدود اس کے پیغمبر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعین کر دی ہیں اور جس کی آخری منزل جنت ہے۔اس صراطِ مستقیم سے کئی راستے نکلتے ہیں،جو شخص جادۂ مستقیم کو اختیار کرے گا وہ جنت میں جائے گا،جو غلط راستوں پر قدم زن ہو گا وہ لامحالہ جہنم میں جا گرے گا۔ مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ سے بدعت اور شہوات انسانی مراد ہیں کہ انسان نیک