کتاب: مختصر ہدایۃ المستفید - صفحہ 137
عمل و کردار ادا نہ کرنے نہ لگ جائے۔ عن ابی سعیدخدری رضی اللّٰه عنہ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ لَتَتَّبِعُنَّ سُنَنَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ حَذْوَ الْقُذَّۃَ بِالْقُذَّۃِ حََتّٰی لَوْ دَخَلُوْا جُحْرَ ضَبٍّ لَدَخَلْتُمُوْہُ قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰه أَلْیَھُوْدُ وَ النَّصَارٰی قَالَ فَمَنْ(اخرجاہ) سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم پہلی امتوں کی پیروی میں ایسے برابر ہوجاؤ گے جیسے تیر،تیر سے۔یہاں تک کہ اگر وہ گوہ کے بل میں گھسے تھے تو تم بھی گھسو گے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ یہود ونصارٰی کی پیروی ہم کریں گے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر اور کون ہوسکتا ہے؟ القذہ تیر کے پر کو کہتے ہیں۔حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو یہود ونصاری کا رکردار تھا،یہ امت بھی بالکل ان کی تقلید کرے گی۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہاں کے مشرکوں کو یہود ونصاری کے مشرکین کے ساتھ یہ کہہ کر تشبیہ دی ہے کہ جس طرح ایک تیر کے پر دوسرے تیر کے پر کی طرح ہوتے ہیں اسی طرح تم میں کی اکثریت یہودیوں اور عیسائیوں کے نقش قدم پر چلے گی اور شرک کا ارتکاب کرے گی۔ ایک حدیث میں یوں ارشادنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:’’حتٰی کہ پہلی امتوں میں سے کسی نے اگر اپنی ماں سے علانیہ زنا کیا ہوگا تو میری امت میں بھی ایسے بدبخت لوگ پائے جائیں گے جو ایسے(غیر انسانی)فعل کا ارتکاب کریں گے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ یہود ونصاریٰ کا کوئی برے سے برا عمل بھی میری امت کے لوگ نہ چھوڑیں گے۔ سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ نے کیا خوب فرمایا تھا کہ:’’ اگر ہمارے عبادت گزار اور صوفی بگڑے تو وہ یہود ونصارٰی سے مشابہت میں برابر ہو ں۔‘‘ شارح رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اب یہ دونوں گروہ کس کثرت سے پائے جاتے ہیں۔لیکن الله تعالیٰ کی یہ خاص رحمت ہے کہ امت محمدی مجموعی طورپر گمراہ نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔یعنی صحابہ ر ضوان الله علیہم اجمعین نے عرض کی کہ اے الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہم یہود ونصارٰی کی پیروی کریں گے ؟ تو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ:اگر وہ نہیں تو ان کے علاوہ اور کون ہے جن کے نقش قدم پر تم چلوگے مطلب یہ ہے کہ ہاں،میری امت یہودونصاری کی پیروی کرے گی۔