کتاب: مکالمات نور پوری - صفحہ 32
سنت سےپیش کردیں ورنہ اعتراف فرمائیں کہ آپ اپنا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“قرآن کریم اور احادیث نبویہ محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ ثابت کرسکے اور نہ ہی ثابت کرسکتے ہیں خوامخواہ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع نہ کریں۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ اپنے دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کا ثبوت کسی ایک فرقہ، عالم، یا حافظ وغیرہ کی خواہشات وتوقعات کے عین مطابق دیں۔ ہمارا مطالبہ تو صرف اور صرف یہی ہے کہ آپ اپنے دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کا ثبوت اپنے ہی ہاتھوں سے لکھی ہوئی 24جنوری والی تحریر”اس دعویٰ کے دلائل قرآن کریم اور احادیث سے پیش کرنا مجھ پر لازم ہے“ کےعین مطابق تو پیش فرمائیں نا۔ تو جناب سے پھر گزارش کروں گا کہ آپ اپنے دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کی زیادہ دلیلیں تو درکنار صرف کوئی ایک ہی دلیل قرآن یا آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث و سنت سےپیش کردیں اور امکان وعدم امکان نبوت، صداقت وغیر صداقت مرزا صاحب اور حیات ووفات مسیح علیہ السلام ایسے موضوعوں کی طرف جانا اور رخ موڑنا ہماری اس بات چیت میں تو بالکل ہی بے سود ہے کیونکہ آپ کی پہلی تحریر(24جنوری والی) صاف اور واشگاف الفاظ میں بتارہی ہے کہ آپ کی مدعی ہونے کی حیثیت سے ذمہ داری ہے کہ آپ اپنے دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ پر قرآن کریم اور احادیث سے دلائل پیش کریں تو آپ اپنی اس ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کی طرف آئیں اور دوسرے موضوعوں کی طرف آنکھیں نہ اٹھائیں۔ دوسرا دعویٰ آپ اپنے پہلے دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کی تو قرآن کریم اور احادیث محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ابھی تک کوئی ایک دلیل بھی بیان نہ کر پائے تھے کہ آپ نے ایک اور دعویٰ داغ دیا چنانچہ آپ لکھتے ہیں”سیدناحضرت مرزا غلام احمد قادیانی بموجب حکم الٰہی وہ موعود وجود ہیں جسے ہمارے آقا ومولا سرور انبیاء حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسیح، مہدی اور عیسیٰ بن مریم وغیرہ ناموں کے ساتھ