کتاب: مکالمات نور پوری - صفحہ 30
اس میں بھی آپ نے اپنے مندرجہ بالا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کو ثابت کرنے والی کوئی دلیل پیش نہیں کی نہ توقرآن کریم سے اور نہ ہی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت وحدیث سے۔ اس لیے جناب سے پرزور التماس ہے کہ آپ ادھر اُدھر کی باتیں بنانے کی بجائے قرآن کریم کی کوئی آیت یا آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی صحیح حدیث پیش فرمائیں جس سے آپ کا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ ثابت بھی ہوتا ہو؟“(میرا رقعہ نمبر 2 ص1)
تفصیل
آپ کی اپنی 24جنوری والی پہلی تحریر کے مطابق آپ کا دعویٰ ہے”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“اور آپ ہی کی اسی 24جنوری والی تحریر کے موافق اس دعویٰ کے دلائل قرآن کریم اور احادیث سے پیش کرنا آپ پر لازم ہے آپ کی اپنی تحریر میں پیش کردہ کل آیات مندرجہ ذیل ہیں:
(اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ ) (سورۃ فاتحہ)
(وَمَن يُطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللّٰه عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ) (سورہ نساء)
(وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ الخ فَقَدْ لَبِثْتُ فِيكُمْ عُمُرًا مِنْ قَبْلِهِ أَفَلا تَعْقِلُونَ، فَلا يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَدًا إِلا مَنِ ارْتَضَى مِنْ رَسُولٍ)الخ
ان مذکورہ بالا آیات مبارکہ سے کسی ایک آیت مبارکہ میں بھی آپ کےدعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ پر کوئی سی بھی دلالت نہیں ہے۔ نہ عبارۃً، نہ دلالۃً، نہ اشارۃً، نہ اقتضاءً، نہ مطابقۃ، نہ تضمناً، نہ التزاماً، نہ صراحتاً اور نہ ہی کنایۃً نیز نہ حقیقۃً اور نہ ہی مجازاً۔ پھر آپ کی تحریر میں پیش کردہ ثابت وغیر ثابت کل روایات صرف تین ہیں۔ صحیح مسلم کی حدیث نبی اللہ عیسی علیہ السلام، ابن ماجہ کی غیر ثابت روایت لوعاش الخ اور خصائص کبریٰ للسیوطی کی بے سند پیش کردہ روایت نبیھا منھا