کتاب: مکالمات نور پوری - صفحہ 27
کہ حضرت خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صرف ایسا نبی آسکتا ہے جو آپ کی شریعت کو منسوخ نہ کرے اور آپ کا امتی ہو۔
الحاصل ” لَوْ عَاشَ إِبْرَاهِيمُ لَكَانَ نَبِيًّا “سچی اور ہر طرح سے قبول کے لائق ہے اس لیے آئندہ معترض کو چاہیے کہ حسن ظن اور حسن نیت سے کام لے کر قبول کی طرف بڑھنے کی کوشش کریں انکار کے لیے کوشاں ہونا چنداں مفید نہیں۔ باقی آپ کی مرضی ہے۔
صبو اپناپنا ہے جام اپنااپنا کیے جاؤ مے خوارو کام اپنااپنا
وَآخِرُ دَعْوَانا أَنِ الْحَمْدُ للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
1983۔ 5۔ 14؍البلغ: محمد اعظم مربی سلسلہ احمدیہ
مسجد احمدیہ باغبانپورہ۔ گوجرانوالہ
نوٹ:
امید ہے آئندہ آپ راویوں پر بحث کی بجائے اپنا رخ اصل موضوع کی طرف رکھیں گے۔ اگر آپ نے اسی فن کی طرف ضروررجوع کرنا ہے تو زیر بحث حدیث کی سند پر فیصلہ کر لیں پھر کوئی نئی بات کریں۔
۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
حافظ عبدالمنان صاحب کی تیسری تحریر
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بخدمت جناب محمد اعظم صاحب!
وَالسَّلَامُ عَلَىٰ مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَىٰ
امابعد! اب تک آپ کی طرف سے ہم کو تین تحریریں موصول ہو چکی ہیں جن میں سے تیسری آپ کی حالیہ تحریر ہے اور پہلی وہ جو آپ نے ہمیں 24؍جنوری 1983ء کو ہم سے زبانی بات چیت کرنے کے بعد اسی وقت اپنے ہاتھ سے لکھ کردی تھی جس میں آپ کادعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“درج ہے نیز اس میں آپ ہی