کتاب: مکالمات نور پوری - صفحہ 20
ہی حل کرلیتے ہیں تو بھی اس سے آپ کا مدعا”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ تو ہرگز ثابت نہیں ہوگا لہٰذا آپ اپنے دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کی قرآن کریم اور حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت وحدیث سے کوئی ایک ہی دلیل پیش فرمادیں اور امکان وعدم امکان نبوت والی بحث کوچھوڑیں نیز صداقت و عدم صداقت مرزا صاحب والی بحث میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ جب آپ اپنا مندرجہ بالا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ قرآن کریم اور آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور حدیث سے ثابت فرمالیں گے تو اس قسم کی ابحاث خود بخود حل ہوجائیں گی۔ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللَّهِ صحیح مسلم میں موجود حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ والی حدیث میں ایک نبی اللہ کی آمد کا تذکرہ تو ضرور ہے مگر وہ نبی مرزا غلام احمد قادیانی نہیں اور نہ ہی مرزا صاحب کوئی اور نبی ہیں کیونکہ اسی حدیث میں اس نبی اللہ کا لقب اس کا نام اور اس کی والدہ ماجدہ کا نام بھی تو مذکور ہے ناچنانچہ اسی حدیث نواس بن سمعان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسیح دجال کا حلیہ اور اس کے چند کرتب بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں” فَبَيْنَمَا هُوَ كَذَلِكَ إِذْ بَعَثَ اللّٰه الْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ“اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:”ثُمَّ يأتِي عيسٰى قومٌ“بیان کو جاری رکھتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مزید فرماتے ہیں: اِذْاَوْحَي اللّٰه اِليٰ عِيسٰي“اور اس کے بعد اسی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد مقامات پر چار مرتبہ”نبيُّ اللّٰه عيْسٰى عَلَيْه السَّلَامُ“ کے الفاظ بولے ہیں اور معلوم ہے کہ حضرت مرزا صاحب کا نام غلام احمد ہے عیسیٰ نہیں اور حدیث نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ میں مذکور نبی اللہ کا نام عیسیٰ ہے علیہ الصلوٰۃ و السلام غلام احمد نہیں نیزآپ کو اعتراف ہے کہ مرزا صاحب کی والدہ کا نام مریم نہیں چنانچہ آپ نے 24؍جنوری کی زبانی بات چیت میں اہالیان مجلس کے روبرو بھی اس بات کا اقرار فرمایا تھا اور حدیث نواس بن