کتاب: مکالمات نور پوری - صفحہ 19
حافظ عبدالمنان صاحب کی دوسری تحریر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بخدمت جناب محمد اعظم صاحب!
وَالسَّلَامُ عَلَىٰ مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَىٰ
امابعد!آپ کو معلوم ہے کہ آپ نے 24جنوری 1983ء کو ہم سے زبانی بات چیت کے بعد اپنے ہاتھ سے اپنا دعویٰ ان الفاظ میں لکھا تھا”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ پھر آپ نے اپنی اس مندرجہ بالا دعویٰ والی تحریر میں یہ بھی لکھا” اس دعویٰ کے دلائل قرآن کریم اور احادیث سے پیش کرنا مجھ پر لازم ہے“ جس سے پتہ چل رہا ہے کہ آپ اس تحریر سے قبل زبانی بات چیت میں مرزا صاحب کے امتی نبی ہونے کی کتاب وسنت سے کوئی دلیل پیش نہ کرسکے تھے ورنہ آپ یوں نہ لکھتے کہ”اس دعویٰ کے دلائل قرآن کریم اور احادیث سے“الخ اورجوتحریر آپ نے اب کہ بھیجی ہے اس میں بھی آپ نے اپنے مندرجہ بالا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“ کو ثابت کرنے والی کوئی دلیل پیش نہیں کی نہ تو قرآن پاک سے اور نہ ہی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت وحدیث سے اس لیے جناب سے پرزور التماس ہے کہ آپ ادھر اُدھر کی باتیں بنانے کی بجائے قرآن کریم کی کوئی آیت یا آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی صحیح حدیث پیش فرمائیں جس سے آپ کا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی نبی ہیں“ ثابت بھی ہوتا ہو؟۔
امکان وعدم امکان نبوت والامسئلہ
آپ نے اپنی اس تحریر میں امکان وعدم امکان نبوت کے مسئلہ پر بحث کی ہے جو فی الواقع غیر مفید ہونے کے ساتھ ساتھ ہماری اس بات چیت میں بھی ذرہ برابر فائدے کی حامل نہیں اولاً تو اس لیے کہ ہماری اس بات چیت کا موضوع ہے آپ کا دعویٰ”حضرت مرزا غلام احمد قادیانی امتی نبی ہیں“نہ کہ امکان نبوت اور ثانیاً اس لیے کہ اگر آپ بالفرض امکان وعدم امکان نبوت والے مسئلہ کو اپنی خواہش کے مطابق