کتاب: مکالمات نور پوری - صفحہ 13
مرزائی مربی کی دوسری تحریر....................
أَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ،
نَحْمَدُه وَنُصَلِّىْ عَلىٰ رَسُولِهِ الْكَرِيْمِ
سیدنا حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلوٰۃ والسلام(اپنے محبوب ومطاع سرور انبیاء حضرت محمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے ظل وبروز ہوکر مسیح موعود وامام مہدی ہیں جن) کا مقام امتی نبی کا مقام ہے۔ اس حقیقت تک رسائی کے دو اہم مرحلے ہیں:
الف۔ قرآن کریم اور احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رُو سے اُمتی نبی کاامکان ہو۔
ب۔ حضرت مرزا صاحب کو منجانب اللہ یہ مقام ملنے کا دعویٰ ہو۔
بعض لوگ امکان اور دعویٰ کے ساتھ صداقت کے ثبوت طلب کیا کرتے ہیں جیسا کہ خدا کے تمام فرستادوں کے وقت ہوتا رہا ہے۔
۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
الف۔ سورۃ فاتحہ ایک مسلمان ہر نماز میں بار ہا پڑھتا اور دعا کرتا ہے:
((اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ))
ب۔ انعام یافتہ لوگوں کے راستہ پر چلنے کا نتیجہ انہی انعامات تک رسائی ہے ورنہ وہ چلنا لاحاصل وبیکار ہے۔ قرآن کریم کا ایک حصہ دوسرے کی تفسیر کرتا ہے۔
سورۃ النسآء آیت نمبر 70 ہے:
((وَمَن يُطِعِ اللّٰهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللّٰه عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ ۚ وَحَسُنَ أُولَـٰئِكَ رَفِيقًا))
اللہ اور الرسول یعنی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی کامل اطاعت وہ راستہ ہے جس پر چلنے والے منزل پالینے پر چار گروہوں میں نظرآتے ہیں:النبیین، صدیقین، شہداء، صالحین۔۔ ۔ ۔ ۔ اس آیت میں چاروں گروہوں کے ساتھ معیت کا تذکرہ ہے لیکن ایک بات واضح ہے کہ چاروں انعامات تک رسائی یکساں ممکن یا ناممکن ہے کیونکہ بیان