کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 94
اسی طرح سورۃ الاحزاب میں غزوہ خندق کے بارے نازل ہونے والی آیات بھی سخت سردی میں اتری تھیں ۔ چناں چہ امام بیہقی ’’دلائل النبوۃ‘‘ میں کہتے ہیں کہ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: احزاب کی رات بارہ آدمیوں کے علاوہ تمام لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے منتشر ہوگئے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’اٹھو، احزاب کے لشکر میں جاؤ‘‘ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے میں سردی سے بچتے ہوئے آپ کے لیے کھڑا نہیں ہو سکتا، چناں چہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذیْنَ اٰمَنُوا اذْکُرُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ اِذْ جَآئَ تْکُمْ جُنُوْدٌ فَاَرْسَلْنَا عَلَیْہِمْ رِیْحًا وَّجُنُوْدًا لَّمْ تَرَوْہَا وَکَانَ اللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرًا. (الاحزاب: ۹) ۱۴۔ حضر اور سفرمیں نازل ہونے والی آیات: قرآن کا اکثر حصہ حضر میں نازل ہوا، لیکن چوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی جہادِ فی سبیل اللہ سے بھری ہوئی ہے اس لیے دوران سفر بھی آپ پر وحی نازل ہوئی۔ امام سیوطی رحمہ اللہ نے سفر میں نازل ہونے والی آیات کی بہت سی مثالیں ذکر کی ہیں ، جن میں سورت الانفال کی ابتدائی آیات ہیں ، جو کہ واقعہ بدر کے بعد نازل ہوئی تھیں ۔ جیسا کہ امام احمد بن حنبل نے سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿وَ الَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّہَبَ وَ الْفِضَّۃَ وَ لَا یُنْفِقُوْنَہَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ﴾ (التوبہ: ۳۴) کے بارے ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ آیت دوران سفر نازل ہوئی تھی۔ سورۃ الحج کی ابتدائی آیات بھی سفر میں نازل ہوئیں ۔ امام ترمذی رحمہ اللہ اور حاکم رحمہ اللہ نے روایت ذکر کی ہے کہ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر سورت حج کی آیات : ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمْ اِنَّ زَلْزَلَۃَ السَّاعَۃِ شَیْئٌ عَظِیْمٌ. یَوْمَ