کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 89
مدنی سورتوں میں مکی آیات کی مثالیں :
سورت الانفال مدنی ہے، لیکن بہت سے علماء نے آیت:
﴿وَ اِذْ یَمْکُرُبِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لِیُثْبِتُوْکَ اَوْ یَقْتُلُوْکَ اَوْ یُخْرِجُوْکَ وَیَمْکُرُوْنَ وَیَمْکُرُ اللّٰہُ وَاللّٰہُ خَیْرُ الْمٰکِرِیْنَ.﴾ (الانفال: ۳۰)
کو مستثنیٰ قرار دیا ہے۔مقاتل لکھتے ہیں یہ آیت مکہ میں نازل ہوئی تھی۔ آیت کے ظاہر سے یہی معلوم ہوتا ہے، کیوں کہ اس میں مشرکین کی دارالندوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہونے والی سازشوں کا بیان ہے۔
اسی طرح بعض علماء نے آیت ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اللّٰہُ وَ مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ.﴾ (الانفال: ۶۴)کو بھی مدنی آیات سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ کیوں کہ امام بزار نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے کہ یہ آیت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ایمان لانے پر نازل ہوئی۔
۵۔ مکی سورتوں میں مدنی آیات:
سورت الانعام کے بارے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ مکمل طور پر مکہ میں نازل ہوئی ، لہٰذا یہ مکی سورت ہے، لیکن اس کی تین آیات مدینہ میں نازل ہوئی تھیں :
﴿قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَلَّا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَ لَا تَقْتُلُوْٓا اَوْلَادَکُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَ اِیَّاہُمْ وَ لَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَہَرَ مِنْہَا وَ مَا بَطَنَ وَ لَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ. وَ لَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ ہِیَ اَحْسَنُ حَتّٰی یَبْلُغُ اَشُدَّہٗ وَ اَوْفُوا الْکَیْلَ وَ الْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ لَا نُکَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَہَا وَ اِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوْا وَ لَوْ کَانَ ذَا قُرْبٰی وَ بِعَہْدِ اللّٰہِ اَوْفُوْا ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ. وَ اَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذٰلِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْن﴾ (الانعام: ۱۵۱۔۱۵۳)