کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 88
مثالیں ۱۔ مدنی سورتیں : مدنی سورتوں کے بارے زیادہ صحیح بات یہی ہے کہ ان کی تعداد بیس ہے: ۱۔ البقرہ ۲۔ آلِ عمران ۳۔ النساء ۴۔ المائدہ ۵۔الانفال ۶۔ التوبہ ۷۔ النور ۸۔ الاحزاب ۹۔ محمد ۱۰۔ الفتح ۱۱۔ الحجرات ۱۲۔ الحدید ۱۳۔ المجادلہ ۱۴۔ الحشر ۱۵۔ الممتحنہ ۱۶۔ الجمعہ ۱۷۔ المنافقون ۱۸۔ الطلاق ۱۹۔ التحریم ۲۰۔ النصر ۲۔ وہ سورتیں جن کے مکی یا مدنی ہونے میں اختلاف ہے: ان کی تعداد بارہ ہے: ۱۔ الفاتحہ ۲۔ الرعد ۳۔ الرحمن ۴۔ الصف ۵۔ التغابن ۶۔ المطففین ۷۔ القدر ۸۔ البینۃ ۹۔ الزلزلۃ ۱۰۔ الاخلاص ۱۱۔ الفلق ۱۲۔ الناس ۳۔ مکی سورتیں : مذکورہ بالا سورتوں کے علاوہ تمام سورتیں مکی ہیں ، ان کی تعداد بیاسی (۸۲) ہے۔ اس طرح قرآنی سورتوں کی کل تعداد ۱۱۴ ہے۔ ۴۔ مدنی سورتوں میں مکی آیات: کسی سورت کو مکی یا مدنی کہنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مکمل طور پر مکی سورت ہے، بلکہ اس کی بعض آیات مدنی بھی ہوتی ہیں یا مدنی سورت کی کچھ آیات مکی ہو سکتی ہیں ، سورت کی زیادہ تر آیات مکی یا مدنی ہونے کی بناء پر اسے مکی یا مدنی کہا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ فلاں سورت مکی ہے لیکن اس کی فلاں فلاں آیت مدنی ہے، یا یہ سورت مدنی ہے لیکن اس کی فلاں آیت مکی ہے۔ جیسا کہ بعض مصاحف میں ہم یہ چیز پاتے ہیں ۔