کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 481
۲۔ تفسیر ابوعلی الجبائی
۳۔ تفسیر عبدالجبار
۴۔ زمخشری کی تفسیر ’’الکشاف عن حقائق غوامض التنزیل وعیون الاتاویل فی وجوہ التاویل‘‘
۵۔ تفسیر فخر الدین رازی ’’مفاتیح الغیب‘‘
۶۔ تفسیر ابن فورک
۷۔ نسفی کی تفسیر ’’مدارک التنزیل وحقائق التاویل‘‘
۸۔ ابوحیان کی تفسیر ’’البحر المحیط‘‘
۹۔ تفسیر بیضاوی ’’انوار التنزیل واسرار التاویل‘‘
۱۰۔ تفسیر الخازن ’’لباب التاویل فی معانی التنزیل‘‘
۱۱۔ جلال الدین محلی اور جلال الدین سیوطی کی تفسیر الجلالین
جلال الدین محلی نے سورہ الکہف سے سورۃ الناس تک تفسیر کی، اس کے بعد سورۃ الفاتحہ سے ابتداء کی اس کی تفسیر مکمل کی تو موت نے مہلت نہ دی اور وہ تفسیر مکمل نہ کر سکے۔
جلال الدین محلی کے بعد جلال الدین سیوطی آئے انہوں نے سورۃ البقرہ سے تفسیر کا آغاز کر کے سورت اسراء کے آخر تک تفسیر کر کے ان کی تفسیر کو مکمل کیا اور انہوں نے سورۃ الفاتحہ کو آخر میں رکھا تاکہ محلی کی تفسیر کے ساتھ مل جائے۔
بعض لوگ اس تقسیم میں غلطی کر جاتے ہیں ۔
۱۲۔ تفسیر قرطبی ’’الجامع لاحکام القرآن‘‘
۱۳۔ ابوسعود کی تفسیر ’’ارشاد العقل السلیم الی مزایا الکتاب الکریم‘‘
۱۴۔ تفسیر آلوسی ’’روح المعانی فی تفسیر القرآن العظیم والسبع الثانی‘‘
۱۔ رازی کی تفسیر ’’مفاتیح الغیب‘‘:
فخر الدین رازی ان متبحر علماء سے تھے جنہوں نے علومِ نقلیہ وعقلیہ میں عروج حاصل کیا اور ہر طرف ان کی شہرت اور چرچا ہے۔ ان کی بہت سی تصانیف ہیں جن میں اہم ترین تصنیف ان کی