کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 43
’’ہم تیری حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور تیری تقدیس بیان کرتے ہیں ۔‘‘
یہاں نُقَدِّسُ سے مراد ہے: ہم تجھے تیرے لیے پاکیزہ بتاتے ہیں ۔
اصطلاحی معنی: …وہ حدیث جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب فرمائیں ، یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اسے اللہ کا کلام ہونے کی حیثیت سے روایت کرتے ہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے الفاظ میں کلامِ الٰہی کو روایت کرنا حدیث قدسی کہلاتا ہے۔ چناں چہ اس حدیث کو جب کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرے گا تو اس کی نسبت اللہ کی طرف کرے گا اور کہے گا:
((قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم فِیْمَا یَرْوِیْہِ عَنْ رَبِّہِ عَزَّوَجَلَّ۔))
یا اس طرح کہے گا:
((قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی اَوْ یَقُوْلُ اللّٰہُ تَعَالٰی۔))
پہلی مثال:
((عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم فِیْمَا یَرْوِیْہِ عَنْ رَبِّہِ عَزَّوَجَلَّ: یَدُ اللّٰہِ مَلَای لَا یَغِیْضُہَا نَفَقَۃٌ سَحَّائَ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ… الخ)) (بخاری)
’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ بات روایت کرتے ہیں جو آپ نے اپنے رب سے روایت کی ہے کہ اللہ کا ہاتھ خوب بھرا ہوا ہے، دن رات فیاضی کرنے سے اس میں کمی نہیں آتی۔‘‘
دوسری مثال:
((عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰہ عليه وسلم قَالَ: یَقُوْلُ اللّٰہُ تَعَالٰی: اَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِیْ بِیْ وَاَنَا مَعَہُ اِذَا ذَکَرنِیْ، فَاِنْ ذَکَرَنِیْ فِیْ نَفْسِہٖ ، ذَکَرْتُہُ فِیْ نَفْسِیْ، وَاِنْ ذَکَرَنِیْ فِی مَلَائٍ ذَکَرَتُہُ فِیْ مَلَائٍ خَیْرٍ مِّنْہُ… الخ)) (بخاری ومسلم)
’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : میں اپنے بندے کے ساتھ ویسا ہی ہوتا ہوں جیسا وہ میرے ساتھ گمان