کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 415
اور فرمایا:
﴿لَقَدْ کَانَ فِیْ قَصَصِہِمْ عِبْرَۃٌ لِّاُولِی الْاَلْبَابِ﴾ (یوسف: ۱۱۱)
القصۃ: اس سے مراد معاملہ، واقعہ، شان اور حالات ہے۔
قصص القرآن: قصص القرآن سے مراد ہے: قرآن کا گزشتہ اقوام، سابقہ نبوتوں اور حادثات وواقعات کی خبر دینا۔ قرآن کریم میں ماضی کے بہت سے واقعات، امتوں کی تاریخ اور بستیوں و شہروں کا ذکر موجود ہے، اسی طرح قرآن نے ان اقوام کے واقعات کو خوب تحقیق کے ساتھ ایک بولتی ہوئی تصویر کی صورت میں پیش کیا ہے۔
قرآن کریم میں قصص کی اقسام:
قرآن کریم میں قصص کی تین اقسام پائی جاتی ہیں ۔
پہلي قسم: انبیاء علیہم السلام کے قصص، جو ان کی قوم کو دعوت، اللہ کی طرف سے عطا کردہ معجزات، ان کے مدمقابل لوگوں کے موقف، ان کی دعوت کے تدریجی مراحل اور ان پر ایمان لانے والے اور جھٹلانے والوں کے انجام پر مشتمل ہیں ۔ جیسے نوح، ابراہیم، موسیٰ، ہارون، عیسیٰ اور محمد صلوات اللہ علیہم اجمعین کے قصص ہیں ۔
دوسري قسم: سابقہ واقعات کے بارے قرآنی قصص اور ان لوگوں کے واقعات جنہیں نبوت نہیں ملی تھی، مثلاً ان لوگوں کا قصہ جو ہزاروں کی تعداد میں تھے اور موت کے ڈر سے اپنے گھروں سے نکلے، اس طرح طالوت وجالوت، آدم علیہ السلام کے بیٹوں ، اصحابِ کہف، ذوالقرنین، قارون، اصحاب سبت، مریم رحمہ اللہ ، اصحاب الاخدودر اور اصحاب الفیل کے قصے ہیں ۔
تیسري قسم: ان واقعات وحوادث پر مشتمل ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں پیش آئے مثلاً سورۃ آل عمران میں غزوہ بدر واحد کا واقعہ ہے، سورہ التوبہ میں حنین وتبوک اور سورہ الاحزاب میں غزوہ احزاب کا واقعہ ہے، اسی طرح ہجرت اور معراج کے واقعات ہیں ۔
قصص القرآن کے فوائد:
قرآنی قصص بہت سے فوائد کے حامل ہیں جن میں اہم ترین درج ذیل ہیں :
1۔ دعوت الی اللہ کی بنیادوں اور شریعت کے ان اصولوں کی وضاحت جن پر اللہ تعالیٰ نے ہر