کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 404
سیاق اس کے معنی میں ہو جیسے آیت
﴿وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰہُ مِیْثَاقَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ لَتُبَیِّنُنَّہٗ لِلنَّاسِ﴾ (آل عمران: ۱۸۷)
میں (لَتُبَیِّنُنَّہٗ لِلنَّاسِ) کا لام، لام قسم ہے اور بعد والا جملہ جواب قسم ہے کیوں کہ اخذِ میثاق کا مطلب ہے قسم لینا۔ مفسرین نے درجِ ذیل آیات کو اسی قاعدہ پر محمول کیا ہے۔
٭ ﴿وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰہَ﴾ (البقرہ: ۸۳)
٭ ﴿وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَکُمْ لَا تَسْفِکُوْنَ دِمَآئَ کُمْ﴾ (البقرہ: ۸۴)
٭ ﴿وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّہُم فِی الْاَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ﴾ (النور: ۵۵)