کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 380
ہوتی۔ فرمایا: ﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ لِلّٰہِ شُہَدَآئَ بِالْقِسْطِ وَ لَا یَجْرِمَنَّکُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰٓی اَ لَّا تَعْدِلُوْا اِعْدِلُوْا ہُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰی﴾ (المائدہ: ۸) نیز فرمایا: ﴿اِنَّ اللّٰہَ یَاْمُرُکُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمٰنٰتِ اِلٰٓی اَہْلِہَا وَ اِذَا حَکَمْتُمْ بَیْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْکُمُوْا بِالَعَدْلِ﴾ (النساء: ۵۸) اسلامی حکومت میں قانون سازی کے اختیارات لوگوں کو نہیں دے گئے بلکہ یہ قوانین قرآن نے مقرر کیے ہیں اور ان قوانین سے روگردانی کرنا کفر، ظلم اور فسق ہے۔ فرمایا: ٭ ﴿وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْکٰفِرُوْنَ.﴾ (المائدہ: ۴۴) ٭ ﴿وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ.﴾ (المائدہ: ۴۵) ﴿وَ مَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ.﴾ (المائدہ: ۴۷) اور فرمایا: ﴿اَفَحُکْمَ الْجَاہِلِیَّۃِ یَبْغُوْنَ وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰہِ حُکْمًا لِّقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ.﴾ (المائدہ: ۵۰) قرآن کریم نے انسانی زندگی کے لیے ضروری ان پانچ چیزوں نفس، دین، عزت، مال اور عقل کی حفاظت لازم قرار دی اور اس کی خلاف ورزی پر واضح نصوص کے ذریعے سزائیں مقرر کی ہیں ، جو اسلامی فقہ میں جنایات اور حدود کے نام سے معروف ہیں ۔ قرآن کہتا ہے: ٭ ﴿وَلَکُمْ فِی الْقِصَاصِ حَیٰوۃٌ یّٰاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ.﴾ (البقرہ: ۱۷۹) ٭ ﴿الزَّانِیَۃُ وَالزَّانِی فَاجْلِدُوْا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنْہُمَا مِأَۃَ جَلْدَۃٍ﴾ (النور: ۲) ٭ ﴿وَالَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ یَاْتُوا بِاَرْبَعَۃِ شُہَدَائَ فَاجْلِدُوْہُمْ ثَمَانِیْنَ جَلْدَۃً﴾ (النور: ۴)