کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 342
وَاَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّہُنَّ عَلِمَ اللّٰہُ اَنَّکُمْ کُنْتُمْ تَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَکُمْ فَتَابَ عَلَیْکُمْ وَ عَفَا عَنْکُمْ فَالْئٰنَ بَاشِرُوْہُنَّ وَابْتَغُوْا مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَکُمْ وَ کُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ﴾ (البقرہ: ۱۸۷) اس میں حالتِ جنابت میں روزہ رکھنے کے درست ہونے کی دلیل ہے کیوں کہ اس آیت میں طلوعِ فجر تک وطی کرنے کی اجازت ہے۔ جس کے بعد غسل کے لیے بھی وقت نہیں ہوتا اور اس چیز سے یہ بات لازم آتی ہے کہ وطی کرنے والا حالتِ جنابت میں صبح کرے گا اور کسی چیز کے سبب کا جواز یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ چیز بھی جائز ہے۔ چناں چہ فجر سے پہلے رات کے اس حصے تک جماع کرنے کی اجازتِ جب غسل کے لیے بھی وقت نہیں بچتا یہ ثابت کرتا ہے کہ حالتِ جنابت پر صبح کرنا جائز ہے۔ دلالتِ اقتضا اور دلالتِ اشارہ بھی منطوق ہی سے ماخوذ ہیں ۔ اس لیے یہ منطوق ہی کی اقسام بنتی ہیں ۔ اس طرح منطوق کی پانچ قسمیں ہوگئیں ۔ ۱۔ نص ۲۔ ظاہر ۳۔ مؤول ۴۔ دلالتِ اقتضاء ۵۔ دلالتِ اشارہ مفہوم کی تعریف اور اقسام: مفہوم: جس میں لفظ کی دلالت محلِ نطق میں نہ ہو، اس کی دو قسمیں ہیں : ۱۔ مفہومِ موافقت ۲۔ مفہومِ مخالفت ۱۔ مفہومِ موافقت: جس کا حکم منطوق کے موافق ہو، اس کی دو قسمیں ہیں ۔ ۱۔ فحوی الخطاب ۲۔ لحن الخطاب ۱۔ فحوی الخطاب: [1] جس کا مفہوم منطوق سے زیادہ حکم کے لیے مناسب ہو جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿فَلَا تَقُلْ لَّہُمَآ اُفٍّ﴾ (الاسراء: ۲۳)
[1] فحوی: وہ بات یا مضمون جس کی طرف توجہ دلائی جا رہی ہو۔ دیکھے: المعجم الوسیط ص ۸۱۰، کالم ۳۔ (ع،م)