کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 303
میں ہر بیع اور ﴿السَّارِقُ وَ السَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوْٓا اَیْدِیَہُمَا﴾ (المائدہ: ۳۸) میں ہر چور مراد ہے۔ ٭ نفی یا نہی کے بعد آنے والا نکرہ: جیسے فرمان الٰہی: ﴿فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ﴾ (البقرہ: ۱۹۷) اور اللہ تعالیٰ کا فرمان: ﴿فَلَا تَقُلْ لَّہُمَآ اُفٍّ وَّ لَا تَنْہَرْ ہُمَا﴾ (الاسراء: ۲۳) ٭ نکرہ جو شرط کے بعد واقع ہو۔ جیسے اللہ تعالیٰ کا فرمان: ﴿وَ اِنْ اَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ اسْتَجَارَکَ فَاَجِرْہُ حَتّٰی یَسْمَعَ کَلٰمَ اللّٰہِ﴾ (براء ۃ: ۶) ٭ اَلذِّی، اَلَّتِی اور ان کی فروعات بھی عموم کے لیے ہیں ، جیسے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَالَّذِیْ قَالَ لِوَالِدَیْہِ اُفٍّ لَّکُمَا﴾ (الاحقاف: ۱۷) اس میں والدین کو اف کہنے والا ہر ایک شخص مراد ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ آگے جمع کا صیغہ آیا ہے: ﴿اُوْلٰٓئِکَ الَّذِیْنَ حَقَّ عَلَیْہِمُ الْقَوْلُ﴾ (الاحقاف: ۱۸) اسی طرح آیت: ﴿وَ الَّذٰنِ یَاْتِیٰنِہَا مِنْکُمْ فَاٰذُوْہُمَا﴾ (النساء: ۱۶) ﴿وَاللَّائِی یَئِسْنَ مِنَ الْمَحِیضِ مِنْ نِّسَائِکُمْ اِِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلَاثَۃُ اَشْہُرٍ وَّاللَّائِی لَمْ یَحِضْنَ وَاُوْلَاتُ الْاَحْمَالِ اَجَلُہُنَّ اَنْ یَّضَعْنَ حَمْلَہُنَّ﴾ (الطلاق: ۴) ٭ اسمائِ شرط: جیسے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِاعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِہِمَا﴾ (البقرہ: ۱۵۸)