کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 254
وقف کی اقسام وقف کی اقسام کے بارے چار آراء ہیں ۔ ۱۔ پہلا قول یہ ہے کہ وقف کی آٹھ اقسام ہیں : ۱۔ تام، ۲۔ شبہ تام، ۳۔ ناقص، ۴۔ شبہ ناقص، ۵۔ حسن، ۶۔ شبہ حسن، ۷۔ قبیح، ۸۔ شبہ قبیح۔ ۲۔ دوسرے قول کے مطابق اس کی تین اقسام ہیں : ۱۔ تام، ۲۔ جائز، ۳۔ قبیح ۳۔ ایک قول کے مطابق اس کی صرف دو قسمیں ہیں ۔ ۱۔ تام، ۲۔ قبیح ۴۔ مشہور بات یہ ہے کہ وقف کی چار اقسام ہیں : ۱۔ تام مختار، ۲۔ الکافی الجائز، ۳۔ حسن مفہوم، ۴۔ قبیح متروک ان کی تفصیل حسب ذیل ہے۔ ۱۔ تام: یہ وہ وقف ہے جس کا بعد والی آیت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، اور اکثر طور پر یہ آیات کے آخر میں پایا جاتا ہے۔ مثلاً آپ پڑھتے ہیں : ﴿اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ.﴾ (البقرہ: ۵) یہاں وقف کر کے آپ اگلی آیت شروع کرتے ہیں : ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا سَوَآئٌ عَلَیْہِمْ ئَ اَنْذَرْتَہُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْہُمْ لَا یَؤْمِنُوْنَ.﴾ (البقرہ: ۶) بسا اوقات یہ وقف فاصلہ ختم ہونے سے پہلے بھی پایا جاتا ہے: ﴿وَجَعَلُوْا اَعِزَّۃَ اَہْلِہَا اَذِلَّۃً﴾ (النمل: ۳۴) یہاں بلقیس کے کلام کے انتہاء پر وقف ہے، پھر اللہ تعالیٰ کے فرمان وَّکَذٰلِکَ یَفْعَلُوْنَ پروقف ہے جہاں آیت کا اختتام ہو رہا ہے۔ ۲۔ الکافی الجائز: یہ وہ جگہ جہاں لفظ منقطع جب کہ معنی متصل ہو اور اس کی مثالوں میں ہر اس آیت کا اختتام ہے جس میں لام کی آرہا ہو، مثلاً: