کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 202
مبحث: 9 آیات اور سورتوں کی ترتیب آیات کی ترتیب: قرآن کریم آیات اور سورتوں کا مجموعہ ہے جن میں سے کچھ چھوٹی ہیں اور کچھ طویل۔ آیت: کلام اللہ کا وہ جملہ جو قرآن کریم میں درج ہو اسے آیت کہا جاتا ہے۔ سورت: قرآن کریم کی چند آیات کے مجموعے کا نام ہے جس کی ایک ابتداء اور ایک انتہاء ہوتی ہے۔ قرآن کریم کی آیات کی ترتیب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول اور توقیفی ہے اور بعض اہل علم نے اس پر اجماع بیان کیا ہے، جسے زرکشی نے ’’البرھان‘‘ اور ابوجعفر بن زبیر نے اپنی کتاب ’’مناسبات‘‘ میں ذکر کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں : آیات کی ترتیب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے توقیفی ہے اور ان میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اسی طرح امام سیوطی نے بھی اسی بات پر اظہار یقین کیا ہے، وہ لکھتے ہیں : آیات کی ترتیب توقیفی ہے اس بات پر اجماع بھی ہے اور اجماع سے ملتی جلتی نصوص بھی وارد ہوئی ہیں اور اس بارے کوئی شک نہیں ہے۔ چناں چہ بیان کیا جاتا ہے کہ جبریل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ آیات لے کر آتے اور سورت میں ان کی جگہ کے بارے رہنمائی کرتے یا پہلے سے نازل شدہ آیات میں ان آیات کی جگہ کی طرف اشارہ کرتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاتبین وحی کو اسی جگہ ان آیات کو لکھنے کا حکم صادر فرماتے۔ آپ کاتبین وحی سے فرماتے: ’’اس آیت کو اس صورت میں رکھ دو جس میں فلاں فلاں چیز کا تذکرہ ہوا ہے اور فلاں آیت کو فلاں جگہ لکھ دو۔‘‘ پھر اسی طرح آپ کے صحابہ نے اسے آگے لوگوں تک پہنچایا۔