کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 109
چوتھا قول:… آیت کلالہ سب سے آخر میں نازل ہوئی، امام بخاری ومسلم رحمہم اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: سب سے آخر میں آیت ﴿یَسْتَفْتُوْنَکَ قُلِ اللّٰہُ یُفتِیْکُمْ فِی الْکَلٰلَۃِ﴾ (النساء: ۱۷۶) نازل ہوئی تھی۔
اس قول کا مطلب یہ ہے کہ احکامِ وراثت میں سب سے آخر میں یہ آیت اتری۔
پانچواں قول:… مستدرک حاکم میں ہے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
سب سے آخر میں ﴿لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ……﴾ (التوبہ: ۱۲۸۔۱۲۹) سے آخر سورت تک نازل ہوئیں ۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ سورت توبہ میں سب سے آخر میں یہ نازل ہوئیں ۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے بیٹے عبداللہ رحمہ اللہ نے زوائد المسند میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یہ دو آیات ﴿لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ……﴾ سے لے کر ﴿وَ ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ.﴾ تک سورۃ براء ت کے آخر میں پڑھائیں ۔
چھٹا قول:… سورت مائدہ سب سے آخر میں نازل ہوئی۔ اس بارے امام ترمذی اور حاکم رحمہم اللہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بات نقل کی ہے لیکن اس کا جواب یہ دیا گیا کہ حلال وحرام کے بارے سب سے آخر میں یہ سورت نازل ہوئی تھی، اس میں احکام کو منسوخ نہیں کیا گیا۔
ساتواں قول:… ابن مردویہ نے مجاہد رحمہ اللہ کے طریق سے امِ سلمہ رضی اللہ عنہا سے نقل کیا ہے، وہ فرماتی ہیں : سب سے آخر میں آیت ﴿فَاسْتَجَابَ لَہُمْ رَبُّہُمْ اَنِّیْ لَآ اُضِیْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْکُمْ ……﴾ (آل عمران: ۱۹۵) نازل ہوئی۔ اس کا قصہ یوں ہے کہ انہوں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! میں دیکھتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ مردوں کا تذکرہ تو کرتے ہیں ، لیکن عورتوں کا ذکر نہیں کرتے تو یہ آیت نازل ہوئی، ﴿وَ لَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّٰہُ بِہٖ بَعْضَکُمْ عَلٰی بَعْضٍ﴾ (النساء: ۳۲) اور یہ آیت بھی اتری ﴿اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمٰتِ……﴾ (الاحزاب: ۳۵) اور اس بارے میں سب سے آخری آیت نازل ہوئی۔ چناں چہ مردوں کے بارے نازل ہونے والی آیات کے بعد سب سے آخر میں یہ آیت اتری۔