کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 106
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت کی وجہ سے پہلا قول ہی راحج، قوی اور مشہور ہے۔ امام زرکشی اپنی کتاب ’’البرہان‘‘ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کی روایات درج کرنے کے بعد کہتے ہیں : بعض علماء نے ان دونوں احادیث میں اس طرح تطبیق دی ہے کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وحی کے متعلق جو قصہ سنا ہے وہ اس کا آخری حصہ ہے۔ انہوں نے اس کا پہلا حصہ نہیں سنا، اسی لیے انہیں یہ وہم ہوا کہ یہی سب سے پہلے نازل ہوئی تھی ، حالانکہ ایسا نہیں ہے، بلکہ یہ سورت فترۃِ وحی اور اقراء کی آیات کے بعد نازل ہوئی تھی، کیوں کہ صحیح بخاری ومسلم میں ہے: سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فترۃِ وحی کے دور کے بارے بیان فرماتے ہوئے فرمایا: ’’میں چل رہا تھا کہ میں نے آسمان کی طرف سے ایک آواز سنی، سر اٹھایا تو دیکھا کہ وہی فرشتہ جو حراء میں میرے پاس آیا تھا، آسمان وزمین کے درمیان ایک کرسی پر براجمان تھا، میں اسے دیکھ کر گھبرا گیا، چناں چہ میں گھر آیا، میں نے کہا: مجھے چادر اوڑھا دو، مجھے چادر اوڑھا دو، پھر اللہ تعالیٰ نے وحی اتاری: ﴿یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ. قُمْ فَاَنذِرْ.﴾ اس حدیث میں اس فرشتے کے بارے بتایا گیا ہے جو اس سے پہلے حراء میں آپ کے پاس آچکا تھا، جب کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں بیان ہے کہ اقراء کا نزول غارِ حراء میں ہوا تھا، یہ پہلی وحی تھی، اور اس کے بعد وحی کا سلسلہ رک گیا تھا اور جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ﴿یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ.﴾ کے بعد وحی مسلسل آنے لگی۔ لہٰذا اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ ﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ.﴾کی وحی پہلے اور ﴿یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ.﴾ کی بعد میں نازل ہوئی ہے۔ ابن حبان رحمہ اللہ بھی اپنی صحیح میں یہی کہتے ہیں کہ ان دونوں روایات میں کوئی تضاد نہیں ۔ پہلی وحی غارِ حرا میں ﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ.﴾ نازل ہوئی، پھر جب آپ علیہ السلام سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے اور انہوں نے آپ پر ٹھنڈا پانی بہایا تو اللہ تعالیٰ نے خدیجہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ﴿یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ.﴾ نازل فرمائی۔ ظاہر بھی یہی ہے کہ جب آپ پر ﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ.﴾ نازل ہوئی تو آپ نے گھر آکر چادر اوڑھ لی تو ﴿یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ.﴾ نازل ہوئی۔