کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 104
نازل ہوئیں تھیں ۔
اس کی دلیل صحیح بخاری اور مسلم میں ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کی ابتدا سچے خوابوں کی صورت میں ہوئی، آپ نیند میں جو خواب بھی دیکھتے وہ صبح روشن کی طرح واضح ہو جاتا، پھر آپ تنہائی پسند ہوگئے، اپنی خوراک لے کر غارِ حرا میں چلے جاتے اور کئی کئی راتیں وہاں عبادت میں بسر کر دیتے اور جب خوراک ختم ہو جاتی تو خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس آتے اور کھانے پینے کا سامان لے کر پھر چلے جاتے، آپ غار میں ہی تھے کہ آپ کے پاس ’’حق‘‘ آیا، ایک فرشتہ آپ کے پاس آکر کہنے لگا: ’’پڑھیں ‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : میں نے کہا: ’’میں پڑھنے والا نہیں ۔‘‘ تو اس نے مجھے پکڑ کر اتنا بھینچا کہ اسے میری وجہ سے مشقت اٹھانا پڑی، پھر اس نے مجھے چھوڑ کر کہا: ’’پڑھیں ‘‘ میں نے کہا: ’’میں پڑھنے والا نہیں تو اس نے دوسری مرتبہ مجھے پکڑ کر بھینچاکہ اسے مشقت اٹھانا پڑی، پھر مجھے چھوڑ کر کہا: ’’پڑھیں ‘‘ میں نے کہا: میں پڑھنے والا نہیں ، تو اس نے تیسری دفعہ مجھے بھینچا یہاں تک کہ اسے مشقت اٹھانا پڑی۔ پھر اس نے مجھے چھوڑا اور کہا:
﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ. خَلَقَ الْاِِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ. اِقْرَاْ وَرَبُّکَ الْاَکْرَمُ. الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ. عَلَّمَ الْاِِنسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ.﴾ (العلق: ۱۔۵)
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ آیات لے کر واپس آئے تو آپ کے شانے کانپ رہے تھے۔
دوسرا قول:… یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سب سے پہلے سورت المدثر نازل ہوئی تھی۔
ابوسلمہ بن عبدالرحمان بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ سب سے پہلے قرآن کا کون سا حصہ نازل ہوا تھا؟ انہوں نے فرمایا:﴿یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُ.﴾ (المدثر: ۱)
میں نے کہا: ﴿اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ.﴾ نہیں ہے؟ انہوں نے جواب میں فرمایا: میں وہی بتا رہا ہوں جو ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا، آپ نے فرمایا: میں حراء میں عبادت کرتا رہا، چناں چہ جب میں نے عبادت پوری کر لی تو میں نیچے اتر کر وادی کے نشیب میں