کتاب: مباحث فی علوم القرآن - صفحہ 101
٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دینا کہ ان مشرکین کی طرف سے ملنے والی تکالیف پر صبر کریں اور ان کے خلاف اللہ کی نصرت پر مطمئن رہیں ۔
۴۔ پرزور الفاظ میں چھوٹے چھوٹے نکتوں کا بیان، مختصر عبارت جو سماعتوں سے بڑی سختی کے ساتھ ٹکرا کر کانوں میں گھس جاتی ہے اور دلوں کو خوفزدہ کر دیتی ہے:
٭ قسموں کی کثرت، جن سے معانی میں تاکید پیدا ہوتی ہے، جیسے قصار مفصل کی سورتیں ، ان میں کم ہی کوئی سورت ہے جس میں ایسی خصوصیات نہ ہوں ۔
مدنی سورتوں کے ضابطے اور ان کے موضوعاتی امتیازات
٭ جس میں حدود اور فرائض کا بیان ہے ایسی ہر سورت مدنی ہے۔
٭ ہر وہ سورت جس میں منافقین کا تذکرہ ہے وہ مدنی ہے، سوائے سورۃ العنکبوت کے، کیوں کہ وہ مکی ہے۔
٭ ہر وہ سورت جس میں اہل کتاب سے مجادلہ کیا گیا ہے وہ مدنی ہے۔
یہ تو صرف قواعد وضوابط ہیں جب کہ موضوعاتی امتیازات اور اسلوب کی خصوصیات کو درج ذیل نکات میں اجمالی طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
۱۔ عبادات، معاملات، حدود، خاندانی نظام، احکامِ وراثت، جہاد کی فضیلت، اجتماعی تعلقات، جنگ اور حالت امن میں بین الاقوامی تعلقات، حکومتی ضابطے اور قانونی مسائل کا بیان۔
۲۔ یہودونصاریٰ کو خطاب، انہیں اسلام کی دعوت، اللہ کی کتابوں میں ان لوگوں کی تحریف، ان کی حق سے روگردانی اور علم آجانے کے بعد سرکشی کی بناء پر ان کے باہمی اختلاف کا تذکرہ۔
۳۔ منافقین کی ریشہ دوانیوں کی وضاحت، ان کا نفسیاتی تجزیہ، ان کے پوشیدہ رازوں کا اظہار اور ان کی وجہ سے دین کو لاحق ہونے والے خطرات کا بیان۔
۴۔ لمبی لمبی آیات کا ایسے اسلوب میں بیان جس سے اہداف ومقاصد کی وضاحت ہوتی ہے۔
سوالات
۱۔ مکی اور مدنی آیات کی بحث میں علماء کون کون سی اقسام پر زیادہ توجہ دیتے ہیں ؟
۲۔ سردی اور گرمی میں نازل ہونے والی آیات کے بارے ایک ایک مثال دیں ؟