کتاب: مباحث توحید - صفحہ 12
رحمۃ اللہ علیہ ‘حضرت مولانا محمد مظہر نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ ‘مولانا احمد حسن کانپوری رحمۃ اللہ علیہ ‘ مولانا خواجہ محمد عثمان صاحب رحمۃ اللہ علیہ جیسے مشاہیر آپ کے اساتذہ کی فہرست میں نمایاں ہیں۔ مولانا الوانی رحمۃ اللہ علیہ کےمشہور تلامذہ میں مولانا بابا غلام رسول صاحب رحمۃ اللہ علیہ ‘ مولانا ولی اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ ‘خواجہ سراج الدین موسٰی زئی رحمۃ اللہ علیہ ‘مولانا عبد العزیز صاحب رحمۃ اللہ علیہ ‘مولانا نصیر الدین غورغشتی رحمۃ اللہ علیہ ‘مولانا محمد طاہر صاحب رحمۃ اللہ علیہ ‘مولانا قاضی شمس الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ ‘قاضی نور محمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ ‘مولانا غلام اللہ خان رحمۃ اللہ علیہ صاحب‘مولانا سرفراز خان صفدررحمۃ اللہ علیہ صاحب‘ مولانا سید عنایت اللہ شاہ بخاری رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ اکابرین ہیں۔ تصانیف: مولانا الوانی رحمۃ اللہ علیہ نے بہت سے علوم وفنون پر کتب تحریر فرمائی ہیں جن میں سےچند اہم کتب درج ذیل ہیں: بلغۃ الحیران فی ربطِ آیات الفرقان(اردو)‘البیان فی ربط القرآن المعروف بہ تفسیر بے نظیر(اردو)‘ جواہر القرآن مرتبہ مولانا غلام اللہ خان۔تلخیص الطحاوی(عربی)‘تحریرات حدیث(عربی)‘ تقریر الجنجوھی علی صحیح البخاری(عربی)‘تقریر الجنجوھی علی صحیح المسلم(عربی)‘عون المعبود علی سنن ابی داود(عربی)‘ رسالہ جریدتین(عربی)برہان التسلیم یا فسخ الحج بالعمرۃ(عربی)‘رسالہ خمسۃ اوسق(اردو)‘رسالہ رفع سبابہ(اردو)‘رسالہ ذبح فوق العقدہ(اردو)‘خلاصہ فتح القدیر(اردو)رسالہ مسئلہ علم غیب(اردو)تحفہ ابراہیمیہ(فارسی)‘حواشی فوائد عثمانیہ(فارسی)‘تحریرات حدیث(اردو) حقیقت یہ ہے کہ تحریرات حدیث غیر مرتب مضامین کا مجموعہ ہے جسے حضرت صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے حکم اور اہتمام سے طبع نہیں کرایا گیا۔مولانا الونی رحمۃ اللہ علیہ نے یہ غیر مرتب مسودات کسی جگہ رکھے تھے مولانا رب نواز صاحب ساکن عبد الوہاب چاون کبیر والا نے وہ مسودات وہاں سے حاصل کر کے کتابت کے لیے کاتب کو دے دئیے اور اپنی صوابدید اور سمجھ کے مطابق تصحیح بھی کردی ان میں سے بعض مسودات کی نہ تو کتابت ہو سکی اور نہ وہ چھپ سکے جس نے اس کتاب کا مطالعہ کیا ہے اس سے یہ بات چُھپی نہیں ہے۔[1] اسی طرح آپ کی کتب میں سے ایک کتاب تفسیر جواہر القرآن بھی ہے‘جس کا مختصر تعارف دیا جاتا ہے۔ تفسیر جواہر القرآن ’’تفسیر جواہر القرآن‘‘ یہ مولانا حسین علی الوانی رحمۃ اللہ علیہ کی مایۂ ناز کتب میں سے ہے او راس کی ترتیب وتسوید مولانا غلام اللہ خان رحمۃ اللہ علیہ نے فرمائی ہے۔یہ کتاب تین ضخیم جلدوں پرمشتمل ہےاوران تین جلدوں کے علاوہ کچھ صفحات پر مشتمل ایک کتابچہ بھی ہے جس میں مقدمہ اور بعض اصطلاحات کی وضاحت کی گئ ہےجوکہ تقریباً اسّی(80)صفحات پر مشتمل
[1] ناشر القرآن،ص 346