کتاب: معلم قرآن کی تعمیر شخصیت اور تربیت کے چند راہنما اصول - صفحہ 8
دوسری براء ت نفاق سے۔‘‘
۱۱۔ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہابیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ صَلّٰی فِیْ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ ثِنْتَیْ عَشَرَۃَ رَکْعَۃً بُنِیَ لَہٗ بَیْتٌ فِی الْجَنَّۃِ أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّہْرِ وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَہَا وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَرَکْعَتَیْنِ بَعْدَ الْعِشَائِ وَرَکْعَتَیْنِ قَبْلَ صَلَاۃِ الْغَدَاۃِ)) [1]
’’جو شخص ایک دن اور ایک رات میں بارہ (۱۲) رکعتیں پڑھتا ہے اس کے لیے جنت میں گھر بنایا جاتاہے چار رکعتیں ظہر سے پہلے ،دو رکعتیں ظہر کے بعد ، دو مغرب کے بعد ، دو عشاء کے بعد اور دو رکعتیں فجر سے پہلے۔‘‘
۱۲۔ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ صَلّٰی قَبْلَ الظُّہْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَہَا أَرْبَعًا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ۔)) [2]
’’جس شخص نے ظہر سے پہلے او ر ظہر کے بعد چار ر کعتیں پڑھی اللہ اسے آگ پر حرام کر دیں گے۔‘‘
۱۳۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((رَحِمَ اللّٰہُ امْرَأً صَلّٰی قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا۔))[3]
’’اللہ اس شخص پررحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔‘‘
۱۴۔ جناب مجاہد رحمہ اللہ سے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں:
(( سَمِعْتُ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ لِابْنِہٖ أَدْرَکْتَ الصَّلَاۃَ مَعْـنَا؟ أَدْرَکْتَ التَّکْبِیْرَۃَ الْأُوْلیٰ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: لَمَا فَاتَکَ مِنْہَا خَیْرٌ مِنْ مِائَۃِ نَاقَۃٍ کُلّہَا سُوْدُ الْعَیْنِ۔))[4]
[1] صحیح الجامع:۶۳۶۲.
[2] صحیح الجامع:۶۳۶۴.
[3] صحیح الجامع:۳۴۹۳.
[4] مصنف عبدالرزاق:۱/۵۲۸.