کتاب: معلم قرآن کی تعمیر شخصیت اور تربیت کے چند راہنما اصول - صفحہ 47
حاصل کر لینے سے پہلے مسند قراء ت پر براجمان ہو۔‘‘[1]
اس کے اندر یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ وہ قراء ت قرآنیہ، مسئلہ خلق قرآن، نزول قرآن اور اس کی کیفیت وغیرہ کے حوالے سے کیے جانے والے اعتراضات کا تسلی بخش جواب دے سکے۔[2]
اور زیادہ بہتر ہوگا کہ وہ قراء ات قرآنیہ کے ساتھ ساتھ عقیدہ اہل سنت والجماعت پر بھی کوئی کتاب شرح کے ساتھ پڑھائے۔ جیسے امام ابن جریر الطبری رحمہ اللہ (ت۳۱۰ھ)کی کتاب ’صریح السنۃ‘ یا امام ابوجعفر الطحاوی رحمہ اللہ (ت ۳۳۸ھ) کی کتاب ’العقیـــــــدۃ الطحــاویۃ‘یا امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (ت ۷۲۸ھ) کی کتاب ’العقیدۃ الواسطیۃ‘ یا شیخ عبدالقادر الارناؤوط الدمشقی کی کتاب ’الوجیز فی منہج السلف الصالح‘ پڑھائے۔
امام ابوعمرو الدانی رحمہ اللہ (ت ۴۴۴ھ)جن سے قرآن کا علم حاصل کیا جائے ان مشایخ کی شرایط بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
فَاِنْ رَغِبْتَ الْعَرْضَ لِلْحُرُوِِْف
وَالضَّبْطِ لِلصَّحِیْحِ وَالْمَعْرُوْفِ
فَاقْصِدْ شُیُوْخَ الْعِلْمِ وَالرِّوَایَۃِ
وَمَنْ سَمَا بِالْفَھْمِ الدِّرَایَۃِ
إلی أن قال:
وَاتَّبَعَ السُّنَّۃَ وَالْجَمَاعَۃَ
وَقَامَ لِلّٰہِ بِحُسْنِ الطَّاعَۃِ
’’تو حروف کے صحیح او ر(درست ) معروف ضبط کی ادائیگی کا خواہش مند ہے تو علم وروایت کے ماہرین اور فہم وبصیرت کے بلند پایہ مشائخ جو اہل سنت کے منہج
[1] غیث النفع:۲۱.
[2] منجد المقرئین:۵۰.