کتاب: معلم قرآن کی تعمیر شخصیت اور تربیت کے چند راہنما اصول - صفحہ 32
وَاتَّبِعِ السُّنَّۃَ وَالْجَمَاعَۃَ
وَقَامَ لِلّٰہِ بِحُسْنِ الطَّاعَۃِ
’’علم وروایت کے ماہرین اور فہم وبصیرت کے بلند پایہ مشائخ جو اہل سنت کے منہج پہ اللہ کی اطاعت بحسن خوبی کرنے والے ہیں ان سے حصول علم کا ارادہ رکھ۔‘‘
دوسری جگہ فرماتے ہیں:
وَجَانِبِ اْلأَ رَاذِلَ الْمُبْتَدِعَۃَ
وَاعْمَلْ بِقَوْلِ الْفِرْقَۃِ الْمُتَّبِعَۃِ
’’گمراہ کن بدعتیوں سے کنارہ کشی اختیار کراور اہل اتباع کے قول کی پیروی کر۔‘‘
عقیدے کے بعض مسایل بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
وَمِنْ عُقُوْدِ السُّنَّۃِ الْاِیْمَانِ
بِکُلِّ مَا جَآئَ بِہِ الْقُرْآنُ
وَبِا لْحَدِیْثِ الْمُسْنَدِ الْمَرْوِیِّ
عَنِ اْلأَئِمَّۃِ عَنِ النَّبِیِّ
فَمِنْ صَحِیْحِ مَا أَتٰی بَہِ الْأَثَرُ
وَشَاعَ فِی النَّاسِ قَدِیْماً وَانْتَشَرَ
نَزُوْلُ رَبِّنَا بِلَا امْتِرَائٍ
فِیْ کُلِّ لَیْلَۃٍ إِلَی السَّمَائِ
مِنْ غَیْرِ مَا حَدٍّ وَلَا تَکْیِیْفٍ
سُبْحَانَہٗ مِنْ قَادِرٍ لَطِیْفٍ[1]
’’اہل سنت کے عقائد میں سے فرامین قرآن او رائمہ احادیث سے سند کے ساتھ
[1] الأرجوزۃ المنبھۃ: ۱۷۸، ۱۹۴.