کتاب: مقالات ارشاد الحق اثری جلد4 - صفحہ 27
بنایا ہے: 1 امام دارقطنی رحمہ اللہ 2 علامہ محمد حیات سندھی رحمہ اللہ 3 علامہ شمس الحق ڈیانوی رحمہ اللہ 4 حضرت العلام محدث العصر مولانا محمد گوندلوی رحمہ اللہ 5 استادِ مرحوم کی یاد میں (حضرت مولانا عبداللہ صاحب محدث رحمہ اللہ جھال خانو آنہ والے) 6 محترمی و مشفقی (حالات و تاثرات) حضرت مولانا محمد اسحاق چیمہ رحمہ اللہ 7 تم کیا گئے، دن روٹھ گئے بہار کے، کچھ یادیں کچھ باتیں (حضرت سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ ) مولانا اثری حفظہ اللہ نے مذکورہ بالا اساطینِ علم و فضل پر قلم اٹھاتے ہوئے محض سپاٹ انداز میں ان کے حالات و واقعات بیان کرنے یا محض مقفع و مسجع القاب کے ساتھ ذکر کرنے پر ہی اکتفا نہیں کیا، بلکہ اپنے منفرد تحقیقی و تنقیدی اسلوب و انداز میں ان کے حالات و واقعات اس طرح احاطۂ تحریر میں لائے ہیں کہ وہ ہمارے مدارس کے طلبا ہی کے لیے نہیں، بلکہ اساتذہ کرام اور دیگر اہلِ علم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ علامہ محمد حیات سندھی رحمہ اللہ کے حالات میں انھوں نے اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ کیا علامہ حنفی تھے، جیسا کہ بعض حضرات نے انھیں حنفی مسلک کے اعیان و اکابر میں شمار کیا ہے، مولانا نے صورتِ حال کی وضاحت کے لیے علامہ موصوف ہی کے ایک رسالے کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ لوگ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق تو جائز سمجھتے ہیں کہ ’’انھیں حدیث نہیں پہنچی، مگر ائمہ مذہب کے