کتاب: مقالات ارشاد الحق اثری جلد4 - صفحہ 20
کا حجم دوچند ہو جائے۔
میں انتہائی سپاس گزار ہوں اپنے دیرینہ رفیق حضرت مولانا محمد خالد سیف صاحب حفظہ اللہ کا، جن سے ادارہ کی رفاقت کے تناظر میں اس کا مقدمہ لکھنے کی استدعا کی گئی تو انھوں نے اپنی تمام تر مصروفیات کے باوصف میری التماس کو قبول فرمایا اور بڑا جاندار و شاندار مقدمہ لکھا اور اپنے شیوخ و اساتذہ کے تعلق کو خوب خوب نبھایا۔ جزاہ اللّٰه أحسن الجزاء
اسی طرح میں ادارہ کے تمام رفقا کا بھی شکر گزار ہوں، بالخصوص مولانا عبدالحی انصاریؔ صاحب، مولانا حافظ محمد خبیب صاحب اور مولانا طارق محمود صاحب کا، جنھوں نے اس کے پروف پڑھے اور بہت سے مفید مشوروں سے بھی نوازا۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے التماس ہے کہ ادارہ کے معاونین اور تمام رفقا کو اپنی رحمتوں سے نوازے، ہمیشہ انھیں اپنی مرضیات سے نوازتا رہے اور ادارہ کے مؤسسین کے لیے ادارہ کی خدمات کو صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین یا رب العالمین
خادم العلم والعلماء
ارشاد الحق اثریؔ
۲۸ / ۸ / ۲۰۱۷ء