کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 94
22۔ مرسل موصول کو تقویت دیتی ہے۔ السنن الکبری (۸/ ۲۶۵)
23۔ مرسل کو شواہد تقویت دیتے ہیں اور وہ موصول بھی گزر چکی ہے۔السنن الکبری (۶/ ۹۰)
24۔ مرسل کو موصول اور صحابہ کا قول تقویت دیتا ہے۔السنن الکبری (۸/ ۲۷۳)، معرفۃ السنن والآثار (۶/ ۴۱۱)
25۔ مرسل روایت اقوالِ صحابہ اور قرآن مجید کی کسی آیت کے ظاہر سے مل کر تقویت حاصل کرتی ہے۔ معرفۃ السنن والآثار (۳/ ۴۰۶)
قارئینِ کرام! آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ امام بیہقی کے ہاں جب کوئی قرینہ کسی حدیث کی درستی پر دلالت کرتا ہے وہ اس کی بنا پر اسے حجت قرار دیتے ہیں۔ اور یہی محدثین کا منہج ہے۔
چھٹی صدی ہجری
10. حافظ ابن عساکر ۵۷۱ھ:
موصوف فرماتے ہیں:
’’الأحادیث الضعیفۃ إذا ضم بعضھا إلی بعض أخذت قوۃ، لا سیما ما لیس فیہ إثبات فرض‘‘
’’ضعیف احادیث جب باہم مل جائیں تو وہ تقویت حاصل کر لیتی ہیں، بالخصوص جب اس میں فرضیت کا اثبات نہ ہو۔‘‘الأربعین البلدانیۃ لابن عساکر (ص: ۴۳)
11. علامہ حازمی ۵۸۴ھ:
علامہ ابوبکر محمد بن موسیٰ حازمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: