کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 85
ذکر کی، پھر فرمایا: ’’وھذا حدیث حسن‘‘ (ترمذی: کتاب الجمعۃ، باب ما جاء في کراھیۃ الاحتباء۔۔۔ حدیث: ۵۱۴) ابو مرحوم کا تعارف: ابو مرحوم کا نام عبدالرحیم بن میمون ہے، امام ابن معین رحمہ اللہ نے ضعیف الحدیث، امام ابو حاتم رحمہ اللہ نے شیخ یکتب حدیثہ ولا یحتج بہ قرار دیا ہے۔ الجرح والتعدیل (۵/ ۳۳۸) امام نسائی رحمہ اللہ نے ’’أرجو أنہ لا بأس بہ‘‘ قرار دیا ہے۔تھذیب الکمال (۱۱/ ۴۴۲) حافظ ابن حبان رحمہ اللہ نے ’’الثقات‘‘ میں ذکر کیا ہے۔ الثقات (۷/ ۱۳۴) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فرمایا: صدوق زاہد۔ التقریب (۴۵۴۹) سہل ضعیف ہے: ابو مرحوم کا استاذ سہل بن معاذ ضعیف ہے، امام ابن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’سہل بن معاذ بن أنس عن أبیہ ضعیف‘‘ کہ سہل کی اپنے باپ سے روایت ضعیف ہے۔ الجرح والتعدیل (۴/ ۲۰۴) حافظ ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’لا یعتبر حدیثہ ما کان من روایۃ زبان بن فائد عنہ‘‘الثقات (۴/ ۳۲۱) ’’جب اس سے زبان بن فائد بیان کرے تو اس کی حدیث کا اعتبار نہیں کیا جائے گا۔‘‘ پھر حافظ ابن حبان رحمہ اللہ خود ہی المجروحین میں اسے ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: