کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 79
محدثین کے ہاں حسن لغیرہ کی حجیت
تیسری صدی ہجری
1. امام شافعی ۲۰۴ھ:
امام شافعی رحمہ اللہ کے ہاں مرسل روایت چند شروط کی بنا پر تقویت حاصل کرتی ہے:
1۔ مرسل بیان کرنے والا کبار تابعی ہو۔(الرسالۃ، ص: ۴۶۵، فقرۃ: ۱۲۷۷ و ص: ۴۶۷، فقرۃ: ۱۲۸۴)
2۔ مرسل حدیث کو مسند بیان کرنے والا مجہول سے بیان نہ کرے اور نہ اس راوی سے روایت کرے جس سے روایت کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔
(الرسالۃ، ص: ۴۶۳، فقرۃ: ۱۲۷۱)
3۔ جب وہ کوئی ایسی حدیث بیان کرے، جسے حفاظ رواۃ بھی بیان کرتے ہیں تو ان کی مخالفت نہ کرے، بصورتِ دیگر اس (مرسل) کی روایت میں نقص ہوگا۔(الرسالۃ، ص: ۴۶۳، فقرۃ: ۱۲۷۲)
حافظ علائی رحمہ اللہ ۷۶۱ھ نے امام شافعی رحمہ اللہ کے اس موقف کی بے نظیر تشریح کی ہے۔ (جامع التحصیل، ص: ۳۵، وما بعدھا)
امام شافعی رحمہ اللہ کی ان نصوص سے معلوم ہوا کہ وہ مرسل تابعی کبیر کی تقویت کے قائل ہیں، جو متأخرین کے نزدیک حسن لغیرہ کی صورت ہے۔