کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 73
ضعیف حدیث کی تقویت کی شروط:
اس میں درج ذیل شرائط کی پابندی ضروری ہے:
1۔ اس میں ایسا راوی نہ ہو جس پر جھوٹ کا الزام ہو یا جس کا اعتبار نہیں کیا جاتا۔ اعتبار سے یہاں مراد اصطلاحی اعتبار ہے۔
2۔ ایسی حدیث کی دو یا اس سے زائد سندیں ہوں۔
اس کی دوسری سند قابلِ اعتبار ہو، جتنی اس کی معتبر سندیں بڑھتی جائیں گی، اتنا ہی حدیث کے ثبوت کا ظنِ غالب ہوگا۔
ضعیف حدیث کا مؤید بھی ضعف میں اسی درجہ کا ہو، اس سے زیادہ کمزور نہ ہو، جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فرمایا۔ (نزھۃ النظر، ص: ۹۱)
3۔ اپنے سے مضبوط کی مخالف نہ ہو۔
امام جوزجانی ایسی حدیث، جو مرسل سے تقویت حاصل کرے، کے بارے میں فرماتے ہیں:
’’وھذا إذا لم یعارض بالمسند الذي ھو أقوی منہ‘‘جامع العلوم والحکم لابن رجب (ص: ۶۳۳)
’’یہ تبھی ہوگا جب وہ اپنے سے اقوی مسند کے خلاف نہ ہو۔‘‘
امام بیہقی رحمہ اللہ نے بھی ایسی مرسل، جو دوسری سے تقویت حاصل کرتی ہے، کے بارے میں فرمایا:
’’ولم یعارضہ ما ھو أقوی منہ، فإنا نقول بہ‘‘معرفۃ السنن والآثار (۱/ ۲۲۹)
’’وہ اپنے سے اقوی کے مخالف نہ ہو، ہمارا بھی یہی موقف ہے۔‘‘
4۔ متن کا معنی مختلف نہ ہو۔