کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 659
پندرہواں مقالہ: تقلید کی نئی دلیل دارالعلوم دیوبند کے استاذ الحدیث کی دور کی کوڑی نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم، أما بعد! تقلید ایک ایسا فکری ناسور ہے جس سے انسان غور وفکر سے عاری ہو کر اپنی من مانیاں کرتا ہے، شریعتِ اسلامیہ کو اپنے مزاج کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس مقصد کی آبیاری کے لیے اگر اسے قرآنِ مجید اور احادیثِ نبویہ کے مفہوم ومعنی اور مطالب میں بھی ردّ وبدل کرنا پڑے تو وہ اس سے بھی چوکتا نہیں۔ اکثر وبیشتر اپنے غلط نظریات کو تقویت پہنچانے کے لیے نصوص کی معنوی تاویل سے بھی باز نہیں آتا۔ کیوں کہ اس کا نصب العین اپنے نظریات کا تحفظ اور مسلک کی پاسداری ہوتی ہے۔ حال ہی میں (۶؍ رجب المرجب ۱۴۲۹ھ مطابق ۱۰؍ جولائی ۲۰۰۸ء) جامعہ اسلامیہ بنوری ٹاؤن، کراچی میں صحیح بخاری شریف کی تکمیل کے موقعے پر ایک سالانہ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں صحیح بخاری کی آخری حدیث پر درس دینے کے لیے دارالعلوم دیوبند، انڈیا کے ناظمِ تعلیمات اور شیخ الحدیث مولانا سید ارشد مدنی صاحب کو مدعو کیا گیا۔ ان کے صحیح بخاری کے اس درس کو ادارۂ مذکورہ