کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 651
کے اقوال نقل کیے ہیں۔ جس کی وضاحت دکتور زہیر عثمان علی نور نے الکامل کا دراستہ کرتے ہوئے کی ہے۔ (ابن عدي ومنہجہ: ۲/ ۱۸)
حافظ ذہبی نے انھیں ذکر من یعتمد قولہ في الجرح والتعدیل، ص:۱۸۹، رقم:۴۲۷ میں اور حافظ سخاوی نے المتکلمون في الرجال، ص:۱۰۱، رقم:۸۵۔ میں ذکر کیا ہے۔
ان کے علاوہ دیگر محدثین نے ان کی تعریف وتوصیف فرمائی ہے۔
دیکھیے: (تاریخ دمشق: ۵۱/ ۲۹۔۳۱، المنتظم لابن الجوزي: ۱۳/ ۲۱۳، ۲۱۴، سیر أعلام النبلاء: ۱۴/ ۳۰۹، المعین في طبقات المحدثین للذہبي، رقم: ۱۲۳۰، البدایۃ والنہایۃ: ۱۱/ ۱۴۵)
حافظ دولابی رحمہ اللہ کا مسلکی تعصب:
حافظ ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’الدولابی، نعیم بن حماد پر جرح کرنے کی وجہ سے مجروح ہے، کیونکہ امام نعیم اہلِ رائے کے بارے میں انتہائی سخت تھے۔‘‘
(تاریخ دمشق: ۵۱/ ۳۱ ۔سندہ صحیح۔)
دوسرے مقام پر لکھتے ہیں:
’’ابن حماد نے ابو حنیفہ کی جانب سے عذر پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ راوی معبد بن ہوذہ (صحابی) ہے کیونکہ دولابی امام ابو حنیفہ کی طرف مائل تھے۔‘‘ (الکامل: ۳/ ۱۰۲۷، لسان المیزان: ۵/ ۴۲)