کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 636
10 امام ابن الملقن: ’’ھذا الحدیث حسن‘‘ (البدر المنیر: ۲/ ۱۸۵) نیز ابن الملقن رحمہ اللہ رقمطراز ہیں: ’’حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی حدیث کے بارہ شواہد ہیں، اس لیے یہ صحیح کیوں نہیں ہوسکتی! ائمہ نے اس کو صحیح قرار دیا ہے۔‘‘(البدر المنیر: ۲/ ۱۹۲) 11 حافظ ابن حجر: (النکت: ۱/ ۴۲۱، ۴۲۴) اسی طرح دیگر اہلِ علم نے بھی اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ جن میں 12 امام البانی: (صحیح سنن أبي داود: ۱/ ۱۸۶۔ ۱۸۷) 13 شیخ ابو اسحاق الحوینی: (غوث المکدود: ۱/ ۷۲) 14 شیخ ابو عبیدہ مشہور: (تحقیق المجالسۃ: ۳/ ۳۲۷) 15 شیخ سلیم الہلالی: (التخریج المحبر الحثیث: ۱/ ۱۱۵) وغیرہم شامل ہیں۔ امام عقیلی رحمہ اللہ نے تخلیلِ لحیۃ کے بارے میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کی حدیث ذکر کی ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت میں نافع مولی یوسف بن عبداللہ بصری کو امام بخاری رحمہ اللہ نے منکر الحدیث قرار دیا ہے۔ اور حافظ عقیلی رحمہ اللہ نے یہ حدیث اس کے ترجمے میں ذکر کی ہے، گویا ان کے نزدیک اس حدیث کی وجۂ ضعف مذکور راوی ہے۔ پھر وہ فرماتے ہیں: ’’والروایۃ في تخلیل اللحیۃ فیھا مقال‘‘ (الضعفاء الکبیر: ۴/ ۲۸۵) ’’تخلیلِ لحیہ کی روایت میں مقال ہے۔‘‘ انھوں نے حضرت ابو ایوب رضی اللہ عنہ کی حدیث واصل بن ابی السائب کے ترجمے میں ذکر کی ہے، موصوف کو بھی امام بخاری رحمہ اللہ نے منکر الحدیث قرار دیا