کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 601
عن حبیب ابن أبي ثابت، عن یحیی بن جعدۃ، عن زید بن أرقم‘‘ کی سند سے بیان کیا ہے۔ عبید العطار سخت ضعیف ہے: اس کی سند میں عبید العطار سخت ضعیف راوی ہے۔ جس کے بارے میں محدثین کی بعض گواہیاں درج ذیل ہیں: 1 امام بخاری رحمہ اللہ ۔ ’’عندہ مناکیر‘‘(التاریخ الکبیر: ۵/ ۴۴۱، الضعفاء الصغیر، رقم: ۲۲۳) 2 امام مسلم رحمہ اللہ ۔ ’’متروک الحدیث‘‘ (الکنی: ۱/ ۵۲۸، رقم: ۲۱۰۷) 3 امام نسائی رحمہ اللہ ۔’’متروک الحدیث‘‘(الضعفاء والمتروکین، ص: ۱۷۰، رقم: ۴۲۳، دوسرا نسخہ، رقم: ۴۰۲) 4 امام ابن حبان رحمہ اللہ ۔ ’’ممن یروي عن الأثبات ما لا یشبہ حدیث الثقات، لا یعجبنی الاحتجاج بما انفرد من الأخبار‘‘(المجروحین: ۲/ ۱۷۶) 5 امام ابن عدی رحمہ اللہ : ’’وعامۃ ما یرویہ إما أن یکون منکر الإسناد أو منکر المتن‘‘ (الکامل: ۵/ ۱۹۸۷) دیکھیے: (میزان الاعتدال: ۳/ ۱۸ و لسان المیزان: ۲/ ۳۴۹۔ ۳۵۰) دوسری علت: حبیب ابن ابی ثابت کثیر التدلیس مدلس راوی ہیں۔ معجم المدلسین لمحمد بن طلعت (ص: ۱۲۸۔ ۱۲۹)، طبقات المدلسین لابن حجر (۶۹/۳)، التدلیس في الحدیث/ د۔ مسفر دمینی (ص: ۲۸۹۔ ۲۹۰) اور روایت معنعن ہے۔