کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 580
1 یہ معبد بن ہوذہ ہے۔ جسے امام بخاری رحمہ اللہ نے تسمیۃ أصحاب النبی صلی الہ علیہ وسلم میں ذکر کیا ہے۔ یہ دعویٰ حافظ الدولابی کا ہے۔ (الکامل لابن عدی: ۳/ ۱۰۲۷)
امام بخاری رحمہ اللہ اس کے بارے میں فرماتے ہیں:
’’معبد بن ھوذۃ الأنصاری لہ صحبۃ۔‘‘التاریخ الکبیر (۷/ ۳۹۸، ترجمۃ: ۱۷۴۰)
2 یہ معبد بن ابی معبد یا معبد بن ام معبد الکعبی الخزاعی ہے۔ امام ابو نعیم رحمہ اللہ نے ان کے تذکرہ میں حدیث القہقہۃ ذکر کی ہے۔
معرفۃ الصحابۃ (۵/ ۲۵۲۹، حدیث: ۶۱۲۴)
3 یہ معبد بن صبیح تابعی ہے۔ محدثین کی ایک جماعت کا یہ موقف ہے۔
4 یہ معبد بن خالد جہنی ابو روعۃ ہے۔ معبد قدری نہیں۔الجوہر النقي لابن الترکمانی (۱/ ۱۴۵۔۱۴۶)
5 یہ معبد جہنی ہے۔ جس کا نسب معلوم نہیں جو مشہور قدری ہے۔
پہلے قول کا مناقشہ: یہ معبد بن ہوذہ رضی اللہ عنہ نہیں:
حافظ دولابی کا اس مبہم راوی کو معبد بن ہوذہ قرار دینا درست نہیں، کیونکہ ابن ہوذہ رضی اللہ عنہ ایک مشہور انصاری صحابی ہیں، جن کی ایک معروف اور منکر روایت ’’روزہ دار روزے کی حالت میں سرمہ نہ لگائے۔‘‘ ہے جسے امام بخاری رحمہ اللہ (التاریخ الکبیر: ۷/ ۳۹۸، رقم: ۱۷۴۰)، امام ابن ابی حاتم رحمہما اللہ (الجرح والتعدیل: ۸/ ۲۷۹، ترجمۃ: ۱۲۷۵)، امام ابو نعیم رحمہ اللہ (معرفۃ الصحابۃ: ۵/ ۲۵۲۶، حدیث: ۶۱۱۶)، امام ابن عبدالبر رحمہ اللہ (الاستیعاب: ۳/ ۴۸۰، ترجمۃ: ۲۴۸۲)، امام ذہبی رحمہ اللہ (تجرید أسماء الصحابۃ: ۲/ ۸۶، رقم: ۹۶۳) وغیرہ نے معبد بن ہوذہ انصاری رضی اللہ عنہ کے ترجمے میں ذکر کیا ہے۔