کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 539
روایت کرنا بھی غمازی ہے کہ الضحاک کا حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے سماع بھی متیقن نہیں، اس لیے یہ سند منقطع بھی ہے۔ حافظ عراقی نے بھی امام العلل ابوحاتم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ الضحاک کی حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت مرسل ہے۔ (تحفۃ التحصیل للعراقي، ص: ۱۵۴)
علامہ مناوی حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کی اسی روایت پر تبصرہ کرتے ہوئے حافظ عراقی رحمہ اللہ کا قول پیش کرتے ہیں کہ الضحاک نے حضرت ابوموسیٰ سے نہیں سنا۔ [فیض القدیر للمناوی، ج:۲، ص:۲۶۳]
جیسے الضحاک بن عبدالرحمن کی حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ثابت نہیں، اسی طرح ’’أبیہ‘‘ کی ملاقات بھی حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے۔ چنانچہ مولانا ابوالحسن السندی نے حافظ منذری رحمہ اللہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عبدالرحمن بن عزرب کی حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ثابت نہیں۔ [مرعاۃ المفاتیح، ج:۴، ص:۳۴۱]
اسی طرف حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی بصیغۂ تمریض نشان دہی کی ہے۔[أطراف المسند المعتلی، ج:۷، ص:۹۶۔ وإتحاف المہرۃ کلاہما لابن حجر، ج:۱۰، ص:۳۲]
یعنی الضحاک بن عبدالرحمن اسے براہِ راست حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے بیان کریں یا اپنے باپ کے واسطے سے بیان کریں ہر دو صورت میں روایت منقطع ہے۔
مجاہیل راویان حدیث:
اس عدمِ سماع کی علت کے علاوہ عبدالرحمن بن عزرب بھی مجہول ہے۔[التقریب: ۴۴۱۴]