کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 500
36 ماء کالمھل۔۔ 604/4 // //
37 إذا کان یوم ۔۔۔ 605/4 // //
38 یأکل التراب۔۔ 609/4 // مالحقہ (أی أبوقلابۃ أباذر)
تنبیہ:
حافظ ذہبی رحمہ اللہ کے حکم میں جو ’صح‘ ذکر کیا گیا ہے وہ ظاہری اعتبار سے ہے ورنہ انھوں نے اس کی روایت کو قطعاً صحیح قرار نہیں دیا۔
قارئینِ کرام! آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ دراج کی اڑتیس احادیث مستدرک میں موجود ہیں۔ جن میں سے دو ایسی ہیں جن پر حاکم رحمہ اللہ نے سکوت کیا اور ذہبی رحمہ اللہ نے اسے اسی طرح لکھ دیا۔ (المستدرک: ۱/ ۲۰۹، ۴/ ۲۸۹)
چار مقامات پر حاکم رحمہ اللہ کا تعاقب کیا۔
1، 2 کثیر المناکیر۔ المستدرک (۱/ ۲۱۲، ۴/ ۵۹۴)
3 واہ۔ المستدرک (۲/۱۰۳۔ ۱۰۴)
4 صاحب عجائب۔ المستدرک (۲/ ۴۷۵)
تین جگہوں پر تلخیص میں حدیث موجود نہیں۔(المستدرک: ۱/ ۴۹۹، ۲/۳۹۵، ۴/ ۶۰۱)
ایک جگہ ذہبی رحمہ اللہ کی تلخیص مذکور نہیں۔ (المستدرک: ۴/ ۶۰۰)
گویا حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے بتیس مقامات میں سے صرف چار مقامات پر تعاقب کیا اور اٹھائیس مقامات پر سکوت کیا ہے۔ کیا ان اٹھائیس مقامات کے بارے میں دعویٰ کیا جا سکتا ہے کہ انھوں نے حاکم رحمہ اللہ کی موافقت کی ہے؟ قطعاً نہیں۔ اس لیے اسے موافقت یا تائید باور کرانا غلط فہمی اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ کے اسلوب کو نہ سمجھنے کا نتیجہ ہے۔ بلکہ اس سے حافظ ذہبی رحمہ اللہ کا تناقض بھی لازم آتا