کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 441
تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ سلیمان الأعمش، عن إبراہیم، عن الأسود، عن عائشۃ مرفوع حدیث بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ’’ما رأیت النبي صلي اللّٰه عليه وسلم صام العشر من ذی الحجۃ قط‘‘ ’’میں نے نہیں دیکھا کہ کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشرۂ ذوالحجہ کے دس روزے (مسلسل) رکھے ہوں۔‘‘ امام ابو حاتم رحمہ اللہ اور امام ابو زرعہ رحمہ اللہ نے اس مرفوع حدیث کو غلط قرار دیا ہے، یعنی ابراہیم نخعی براہِ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور اسود بن یزید نخعی کا واسطہ ذکر نہیں کرتے۔ چنانچہ ان کے الفاظ ہیں: ’’ورواہ الثوري عن الأعمش ومنصور عن إبراھیم قال: حدثت عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم‘‘ (علل الحدیث: ۱/ ۲۶۵، دوسرا نسخہ، فقرہ: ۷۸۱) یعنی اس کا مرسل ہونا صحیح ہے۔ اگر یہ دونوں جلیل القدر ائمہ زیادۃ الثقہ کو مطلق طور پر قبول کرتے ہوتے تو انھیں اعمش کی اس مرفوع حدیث کو قبول کرنا چاہیے تھا۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ بھی ان ائمہ کی طرح اس موصول حدیث کو معلول قرار دے رہے ہیں: العلل للدار قطني (۱۵/ ۷۵) پھر فرماتے ہیں: صحیح روایت ’’الثوري، عن منصور، عن إبراہیم قال: حدثت عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم‘‘ ہے۔ یعنی امام ابو حاتم رحمہ اللہ اور امام ابو زرعہ رحمہ اللہ نے اعمش کا متابع منصور کو قرار دیا ہے۔ مگر امام دارقطنی رحمہ اللہ نے صرف منصور کا ذکر کیا ہے۔ اور کتاب التتبع میں اس حدیث کو معلول قرار دیا ہے۔ (التتبع، ص: ۳۵۳) جبکہ اسی موصول اور مرفوع سند کو امام مسلم رحمہ اللہ نے صحیح مسلم