کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 392
امام جوزجانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں، میں نے عبدالصمد سے پوچھا کہ یہ مجاعۃ کون ہے؟ کہا:
’’کان جاراً لشعبۃ نحو الحسن بن دینار، وکان شعبۃ یسأل عنہ، وکان لا یجتریٔ علیہ، لأنہ کان من العرب، وکان یقول: ھو خیر الصوم والصلاۃ۔ قال أبو محمد: کان یحید عن الجواب فیہ، ودلّ حیدانہ عن الجواب علی توھینہ‘‘
’’یہ حسن بن دینار کی طرح شعبہ کا پڑوسی تھا۔ شعبہ سے ان کے بارے میں سوال کیا جاتا تو وہ اس پر (صراحتاً) تنقید کی جرأت نہ کرتے تھے، کیونکہ مجاعۃ عربی (النسل) تھے۔ شعبہ رحمہ اللہ ان کے بارے میں فرماتے: وہ بہترین روزہ دار اور نمازی ہے۔ امام ابو محمد ابن ابی حاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: شعبہ رحمہ اللہ اس پر تبصرہ کرنے میں کنارہ کشی کرتے اور ان کا یہ انداز مجاعۃ کی توہین (تضعیف) پر دلالت کرتا ہے۔‘‘
(تقدمۃ الجرح والتعدیل، ص: ۱۵۴، الجرح والتعدیل: ۸/ ۴۲۰ أحوال الرجال للجوزجاني، ص: ۱۱۹، ترجمۃ: ۱۹۵)
یعنی مجاعۃ کے بارے میں امام شعبہ رحمہ اللہ کا قول ’’ھو خیر الصوم والصلاۃ‘‘ ظاہری طور پر اصطلاحی جرح و تعدیل سے تعلق نہیں رکھتا۔ مگر حقیقت میں مضبوط جرح پر دلالت کرتا ہے۔
کیونکہ وہ مجاعۃ پر صراحتاً اس وجہ سے تنقید نہیں کرتے تھے کہ مجاعۃ عربی النسل تھے اور امام شعبہ ان کے خاندان عتک کے آزاد کردہ غلام تھے، اس لیے آپ کی نسبت العتکی بھی ذکر کی گئی ہے۔ (سیر أعلام النبلاء: ۷/ ۲۰۳، التقریب: ۳۰۸۷)