کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 383
1۔ یزید بن زریع کو امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ (التاریخ: ۲/ ۶۷۰ رقم: ۴۳۴۱= ۴/ ۲۷۴ رقم: ۴۳۴۱ ۔روایۃ الدوری)، (ومعرفۃ الرجال لابن معین، ص: ۱۵۰، فقرہ ۴۵۱ ۔روایۃ ابن محرز۔ وقال: أوثق الناس)۔
امام ابو داود رحمہ اللہ (سؤالات الآجری: ۲/ ۱۵۳، فقرہ: ۱۴۳۷)۔
امام نسائی رحمہ اللہ (مجموعۃ رسائل في علوم الحدیث، ص: ۴۸، بحوالہ: إضاء ات بحثیۃ للشریف حاتم، ص: ۲۳۹)۔
امام دار قطنی رحمہ اللہ (سؤالات ابن بکیر، ص: ۵۷، رقم: ۵۵)
اور امام ابن عدی رحمہ اللہ (الکامل: ۳/ ۱۲۳۳) نے سعید بن ابی عروبۃ سے روایت کرنے میں اثبت الناس قرار دیا ہے۔
2۔ ابن علیہ۔ امام یحییٰ بن سعید القطان رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابن ابی عروبۃ کے شاگردوں میں سب سے مقدم یزید بن زریع اور پھر اسماعیل بن علیہ ہیں۔ امام ابو حاتم الرازی رحمہ اللہ نے بھی امام ابن القطان رحمہ اللہ کی تصدیق کی ہے۔ الجرح والتعدیل (۹/ ۲۶۴)
3۔ تیسرے شاگرد عبدۃ بن سلیمان الکلابی ہیں۔
امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’عبدۃ بن سلیمان، ابن ابی عروبۃ سے سماع میں اثبت الناس ہیں۔‘‘ الکامل لابن عدي (۳/ ۱۲۳۰)
4۔ یحییٰ بن سعید القطان رحمہ اللہ ۔ حافظ ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابن ابی عروبۃ سے روایت کرنے میں یزید بن زریع، خالد بن الحارث اور یحییٰ بن سعید ہیں۔ (الکامل لابن عدی: ۳/ ۱۲۳۳)
5۔ خالد بن الحارث۔ ان کے حوالے سے امام ابن عدی رحمہ اللہ کا قول ابھی ابھی گزرا ہے۔ امام دارقطنی رحمہ اللہ نے بھی یزید بن زریع اور خالد بن الحارث