کتاب: مقالاتِ اثریہ - صفحہ 364
پیش کر دی ہیں، اس بارے اور اس کے شواہد کے بارے میں توضیح الکلام (ص: ۷۲۳۔ ۷۴۳) ملاحظہ فرمائیں۔
ہمیں بھی قوی یقین ہے کہ اگر محترم حافظ زبیر حفظہ اللہ توضیح الکلام میں اس حدیث کے بارے میں مکمل بحث پڑھ لیتے یا طائرانہ نگاہوں سے اس کی شہ سرخیوں کو دیکھ لیتے تو وہ عجلت میں بھی ایسی تغلیط کے مرتکب نہ ہوتے۔ اس لیے ان کا اس کلام پر اعتراض کرنا عدمِ تدبر کا نتیجہ ہے۔ اس سلسلہ میں استاذ اثری حفظہ اللہ نے جو فرمایا، ان کا فرمان مجموعی اعتبار سے مسلکِ محدثین کا آئینہ دار ہے۔